آجکل اخبارات اور کیبل میں ایسے بے شمار اشتہارات لگے ہوتے ہیں کہ فلا ں عامل فلاں بابا نانی جنات والی ساتھ ہی بے شمار ڈگریاں کار نامے تجربے اور کئی چلے وغیرہ ایسی ہی ایڈ کچھ عرصہ پہلے میری نظروں سے گزری لکھا تھا جا دو ٹونے کا خاتمہ محبت میں ناکامی ، روزی کی بندش ،ا ور رشتوں میں رکاوٹ وغیرہ کیلئے ہم سے رجوع کریںآپکی تمام مشکلات اور پریشانیاں ختم اور آپکی تمام دلی مرادیں پوری ہوگیں اور ساتھ ہی فون نمبر او رایڈریس بھی لکھا تھا میں نے ایک بابا سے رابطہ کیا ایڈریس لیا اور وہاں کئی بار آتا جاتا رہا یہ جاننے کیلئے کہ آخر حقیقت کیا ہے تو کافی دنوں کے بعدبمشکل پتہ چلا کہ وہ بابا بابا نہیں بلکہ وقت کا ستایا ایک بے روز گار بندہ ہے جو اپنے مالی حالات سے تنگ آکر اس نے یہ ڈرامہ رچایا ہوا ہے میرے روز انہ آنے جانے اور بار بار پوچھنے پر ایک دن اس نے اعتراف کیا کہ دیکھو بھائی مجھے بھی پیٹ لگا ہوا ہے میری بھی بیوی بچے اور اخراجات ہیں میں بے روز گار تھا اور مجھے کوئی ڈھنگ کا کام نہیں مل رہا تھا مجھے کسی نے مشورہ دیا کہ تم تعویذوں کا کام شروع کردو کیونکہ ہمارے معاشرے میں اسکی بڑی مانگ ہے یہاں ہر دوسرا بندہ کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا ہے یہ پریشان بندہ یا تو عدالت کا رخ کرتا ہے یا پھر عاملوں کے پاس اپنے مسائل حل کرانے کے لیے جاتا ہے تمہاری دکاندرای اچھی چمکے گی لہٰذا وقت اور حالات سے تنگ آکر میں نے اخباروں میں اشتہارا ت لگوا یا شاید یہ میری روزی کا ذریعہ بن جائیں یقین کرو مجھے رو ز انہ ایسی سینکڑوں کا لیں آتی ہیں جنکا کوئی بنیادی مسئلہ نہیں ہوتا لیکن انہوں نے اپنے لیے مسئلہ بنا رکھا ہوتا ہے مجھے ایسی کافی خواتین کے فون آتے ہیں کہ کہیں ساس ، بہو کا جھگڑا ، کہیں بیوی اپنے خاوند کو کنڑول میں رکھنا چاہتی ہے تو کہیں محبتوں کے چکرہیں یقین کرو نیٹ کیبل اور موبائل ہمارے بچوں کو نہ صرف خراب کر رہے ہیں بلکہ انکے مستقبل کو بھی ضائع کر رہے ہیں میرے پاس روزانہ درجنوں نوجوان بچے ایسے آتے ہیں جو محبتوں کے چکر میں مبتلا ہو تے ہیں کوئی فلاں سے شادی کرنا چاہتا ہے توکوئی کسی کو پسند کرتا ہے کوئی کسی کا نکاح رکوانا چاہتا ہے تو کوئی کیا کررہا ہے اور انکے والدین کو انکے بارے میں کچھ علم بھی نہیں یہ نوجوان جذباتی بچے محبتوں کے چکر میں منہ مانگی قیمت ادا کرنے کو تیار ہوتے ہیں جناب عالیٰ! ایک دفعہ میرے سامنے ایک لڑکی اپنی ماں کے ساتھ آئی عرض کی بابا جی میری شادی کو تین ماہ ہو گئے ہیں میں چاہتی ہوکہ میرا خاوند میری مٹھی میں رہے یہ اپنے گھر والوں کے ساتھ زیادہ نہ بولے اور مجھے علیحدہ گھر لے کر دے میں نے عرض کی بچے ابھی تو آپ کی شادی کو صرف تین ماہ ہو ئے ہیں اور ابھی سے تو اس کی ماں فوراً بولی میں نے اپنی بیٹی کو بڑے ناز نخرے سے پالا ہے سسرال کے کام کرنے کیلئے اور میرے سامنے ایک لڑکا بھی آیا جس نے کہا بابا جی میری روزی کی بندش ہے میں بے روز گار پھرتا ہو ںمیں نے عرض کیا بیٹاتم کیا کرنا چاہتے ہوں اس نے کہا ایسا کوئی کام جو میرے مطلب کا ہو جو مجھے چند دنوں میں کروڑپتی بنا دے قارئین ! یہ مائنڈ بنا ہوا ہے ہمارے لوگوں کا اور جب یہ سادہ مجبور لوگ ان جعلی عاملوں اور نقلی پیروں کے پاس جاتے ہیں تو وہاں کئی قسم کی خوشبوئیں اور اگر بتیاں لگی ہوتی ہیں اورانکے چیلے مختلف روپ دھارے آس پاس بیٹھے ہوتے ہیں یہ ہر آنے والے سادہ مجبور لوگوں کو اپنے عامل پیر کی ایسی تعریفیںسناتے ہیںسننے والے چند ہی لمحوں میں مطمئن ہو جاتے ہیں اور جب آپکی ملاقات اس عامل یا پیر سے ہو گی تو آپ اسے پہلے درد بھری سٹوری سنے گا پھر وہ آپکے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کوئی ڈرامہ رچائے گا پھر آپکے سامنے حساب کے بہانے ایک سفید کاغذ پر چند لکیریں کھینچ کر چند ہی منٹوں کے بعد پریشانی کے عالم میں کہے گا جناب آپ پرکر کسی نے تعویذ کر رکھے ہیں میں آپکو تعویذ لکھ دو ں گا اتنا خرچہ آئے گا اور آپ کا مسئلہ بہت جلد حل ہو جائے گا مجبور اور سادہ لو گ پریشانی کے عالم میںپیسے بھرنے کو تیار ہو جاتے ہیں تاکہ کسی طرح انکا مسئلہ حل ہو جائے اور ان جعلی عاملوں اور نقلی پیروں نے کچھ تعویذ وں کی فوٹو کاپی بنوا کر رکھی ہوتی ہیں اور کسی کی لکھ لکھ کر اتنی پر یکٹس ہو تی ہے تو انکے سامنے لکھ دیتے ہیں اور شایدان لکھنے والوںکو یہ مکمل پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیا لکھ رہے ہیں اور آجکل مارکیٹوں ایسی کئی کتابیں عام ملتی ہیں جن پر تعویذ اور تعویذوں کے استعمال کے طریقے لکھے ہوتے ہیں اگر ان عاملوں کا تُکا لگ جائے تو پیسوں کے ساتھ انعام اور شہرت بھی اور کسی کا مسئلہ حل نہ ہو تو وہ بیچارا دکھے کھا کھا کر واپس خالی ہاتھ واپس لو ٹ جاتا ہے بعض جگہوں پر ایسے عامل بھی بیٹھے ہیں جو نہ صرف لوگوںکو لوٹتے ہیںبلکہ انکی عزتوںکے ساتھ بھی کھیلتے ہیںہمارے سامنے ایسے بھی بے شمار واقعات گزرے ہیںان جعلی عاملوں اور نقلی پیروں کے جنہوں لوگوں کے جنات نکالتے نکالتے انہیں موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے اور یہ جہالت کے اڈے آپکو جگہ جگہ ملیں گے اور انکے اشتہارا ت بھی ہماری آنکھوں کے سامنے سے روزانہ گزرتے ہیں یقین کریںیہ لوگ نہ صرف لوگوں گمراہ کررہے ہیں بلکہ مجبور سادہ لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیل کر نہ صرف انکا پیسہ ضائع کرتے ہیں بلکہ ان کی زندگیوں میں مزید مشکلات بھی کھڑی کررہے ہیں یقین کریں انہی لوگوں نے ہمارے معاشرے کے لاکھوں گھروں کو تباہ کیا سینکڑوں لوگوں کی جانیں لی انہی لوگوں کی وجہ سے کافی گھروں میں فسادات ، جھگڑے اور پریشا نیاںپھیلی ہوئی ہیں ہمارے معاشرے میں طلا قوں میں اضافہ کی وجہ بھی کافی حد تک یہی لوگ ہیںاور ہماری پارلیمنٹ انکے خلاف ایسا کوئی قانون پاس نہیں کررہی تاکہ انکے خلاف کوئی قانونی ایکشن ہوسکے ۔