کابل+غزنی (نوائے وقت رپورٹ+شنہوا) افغانستان کے صوبے قندوز میں فوجی چوکی پر طالبان کے حملے میں 12سے زائد اہلکار مارے گئے جبکہ غزنی میں خود کش کار بم دھماکے میں ایک حملہ آور سمیت 2 افراد ہلاک اور فوج کے 7 اہلکار زخمی ہو گئے ادھرافغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ کی جانب سے ایک فرمان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اپنے رہنماؤں سے کہا کہ وہ زیادہ شادیاں نہ کریں کیونکہ یہ ’دشمن کی جانب سے ہمارے خلاف پراپیگنڈے کا سبب بنتا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق صوبے قندوز کے ضلع امام صاحب کی فوجی چیک پوسٹ پر موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے حملہ کردیا۔ دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں افغان فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔قندوز گورنر کے ترجمان نے حملے کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہراتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں 12 سے زائد سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے ۔ادھرغزنی کی مقامی حکومت کے ترجمان وحیداللہ جمعہ زادہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے شِنہوا کو بتایا کہ جمعہ کے روز کابل۔قندھار ہائی وے کے ساتھ واقع علاقے نانی میں بم کی حامل گاڑی میں سوار ایک عسکریت پسند نے افغان قومی فوج کے آپریٹنگ بیس پر حملے کی کوشش کی۔اڈے پر تعینات فوجیوں نے اڈے تک پہنچنے سے قبل ہی گاڑی پر فائر نگ کردی۔عہدیدار نے کہا کہ بارود سے بھری فوج کی اغواشدہ بکتر بند گاڑی فائرنگ کے بعد پھٹ گئی جس کے باعث قریب سے گزرنے والے ٹرک کا ڈرائیور ہلاک اور 7 فوجی زخمی ہو گئے۔طالبان ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ اس رسم کی وجہ سے طالبان کے رہنماؤں کی طرف سے ’شادیوں‘ کے لیے فنڈنگ کے مطالبات بڑھتے جا رہے تھے۔