پنگریو( نامہ نگار) سالانہ بندی ختم ہونے کے باوجود محکمہ آبپاشی کی جانب سے ضلع بدین کی نہروں۔کینالوں اورشاخوں کی بھل صفائی اورریگیولیٹروں کی مرمت نہ کرائی جاسکی اور اس مد میں رکھی جانے والا بھاری بجٹ مبینہ طورپرخوردبردکرلیاگیا ہے سالانہ بندی ختم ہونے کے بعد محکمہ آبپاشی سندھ نے ضلع بدین کے وسیع علاقے کوپانی فراہم کرنے والی کینال اکرم واہ میں پانی کی فراہمی دوبارہ شروع کردی ہے مگر سالانہ بندی کے دوران ضلع بدین کی آبپاشی سب ڈویژنوں ٹنڈوباگو، قاضیہ اورکڈھن کی اکثر مین اور ذیلی شاخوں میں بھل صفائی نہیں کرائی اور نہ ہی مختلف ٹوٹے ہوئے ریگیولیٹروں کی مرمت کرائی ہے جس کی وجہ سے نہریں سلٹ اپ ہوگئی ہیں اورریگیولیٹروں کے دروازے ٹوٹنے کے باعث پانی کے بہاوّ کی گنجائش کم ہوگئی ہے ضلع بدین کی کاشت کارتنظیم ضلع بچاوّ تحریک نے سالانہ بندی کے دوران ضلع بدین کی نہروں کی کھاٹی ( صفائی) اورمرمت نہ کرانے کے خلاف شدیداحتجاج کیا ہے اس حوالے سے ضلع بچاوّ تحریک کے کنوینرمیرنوراحمدٹالپر۔لالانوازشیخ۔گلن شاہ۔حفیظ میمن اوردیگر نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی کی جانب سے ہرسال بھل صفائی اور مرمتی کام کے لیے بھاری بجٹ مختص کیاجاتا ہے مگر یہ بجٹ ہڑپ کرلیاجاتا ہے اوربھل صفائی ومرمتی کام نہیں کرائے جاتے جس کی وجہ سے نہریں مٹی سے بھرگئی ہیں اور ان میں پانی کے بہاوّ کی گنجائش نصف سے بھی کم رہ گئی ہے ریگیولیٹروں کے دروازے ٹوٹے ہونے کے باعث پانی ضائع ہوتا ہے اور وارہ بندی پردرست طریقے سے عمل نہیں ہوتا ان رہنماوّں نے کہا ہے کہ ضلع بدین کی نہروں میں بھل صفائی اورمرمتی کاموں کے لیے مختص بجٹ خردبردہونے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے ساتھ ساتھ عدالت میں پیٹیشن بھی داخل کی جائے گی۔