اسلام آباد+لاہور (خبر نگار+سٹی رپورٹر) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید4 ہزار286 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید4 مریض زندگی کی بازی ہار گئے،2 ہزار598 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 8 اعشاریہ 16 فیصد پر آ گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کرونا وائرس کے مزید 52 ہزار 522 ٹیسٹ کئے گئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کے اجلاس میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے غور کیا گیا۔ اس پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا گیا این سی او سی نے17 جنوری کو صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم کا اجلاس بلا لیا، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے طے کیا کہ اندرونِ ملک پروازوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی فراہمی پر17 جنوری سے مکمل پابندی ہو گی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی ماسک کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ وفاق کی تمام اکائیاں کرونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کریں، اجلاس میں تعلیم کے شعبے، سماجی اور شادی کی تقریبات میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کی تجاویز پر غور بھی کیا گیا، این سی او سی کے اجلاس میں اِن ڈور اور آوٹ ڈور ڈائننگ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کرونا ایس او پیز کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ این سی او سی کی جانب سے ویکسی نیشن مہم اور اس کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اومی کرون کیسز میں اضافے کے پیش نظر ماس ویکسینیشن سینٹر دوبارہ کھول دیا گیا حکام نے ایف نائن میں دوبارہ ماس ویکسینیشن سینٹرکھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے دارالحکومت میں موبائل ویکسینیشن کا عمل بھی بحال کر دیا ہے۔ ماس ویکسینیشن سینٹر میں 70 افراد پر مشتمل عملہ تعینات کیا گیا ہے نوٹیفکیشن کے مطابق 66 ویکسینیٹرز موبائل ویکسینیشن کے لیے تعینات ہوں گے، ویکسینیٹرز کو ماہانہ 45 ہزار روپے ادا کئے جائیں گے۔ این سی او سی کے مطابق سندھ میں کرونا کے بڑھتے کیسز سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت سے تعاون کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں یہ شرح سب سے بلند 35 فیصد ہے جہاں سندھ حکومت نے صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کرونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھتے ہوئے سکول کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کا فیصلہ این سی او سی کے مشورے سے کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور جو سرکاری افسر ماسک نہیں پہنے گا اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کیسز میں اضافہ احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے، عوام تعاون کریں گے تو کرونا کی اس لہر پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا جائے گا۔ پنجاب بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 722 نئے کیسز،2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اومی کرون کے 32 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اومی کرون کے کل مریض پنجاب میں 477 ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے 1 فرد کا تعلق لاہور جبکہ 1 فرد راولپنڈی کا رہائشی تھا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8.5 فیصد، راولپنڈی میں 9.9 ریکارڈ کی گئی ہے۔ فیصل آباد میں مثبت کیسز کی شرح 1.2 فیصد، بہاولپور سے 0.9 فیصد جبکہ سیالکوٹ سے 0.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔