تجزیہ :محمد اکرم چودھری
حکمران ملک و قوم پر رحم کریں، ان کو پتھر دل نہیں رحم دل ہونا چاہیے۔ مسلسل مہنگائی سے کابینہ کے افراد یا ملک کے چند فیصد افراد کو تو فرق نہیں پڑتا لیکن ملک کے ستانوے فیصد ایسے ہیں جنہیں ہر ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے فرق پڑتا ہے۔ وزیراعظم کے ارگرد وہ لوگ ہیں جنہیں عام آدمی کی مشکلات کا کوئی اندازا نہیں۔ ان میں جنوبی محاذ کے لوگ ہیں یا سنٹرل پنجاب یا پھر پوٹھوہار سے تعلق رکھنے والے سب کے سب وقت بدلنے پر کسی اور جگہ چلے جائیں گے۔ وہ تو اس وقت بھی کسی نہ کسی سے بات چیت کر رہے ہوں گے۔ وزیراعظم جن کے گھیرے میں ہیں وہ نہ تو وزیراعظم سے مخلص ہیں نہ انہیں عوام کی فکر ہے جب یہ موقع پرست اڑان بھریں گے تو بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ حکومت عوام کا اچار تو بنا چکی اب چٹنی بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پیٹرول کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے اب تو یہ معمول بن چکا ہے۔ عام آدمی کی مشکلات میں مسلسل اضافے اور اسے نظر انداز کیے جانے کے باوجود وزیراعظم یہ خواہش رکھتے ہیں ان کی مقبولیت میں کمی نہ آئے، لوگ انہیں پسند کرتے رہیں کیونکہ وہ خیانت نہیں کرتے، کیونکہ وہ حکومت میں رہتے ہوئے ذاتی کاروبار کے لیے فائدہ نہیں اٹھاتے یا کاروبار نہیں کرتے یا انہیں حکومت جانے کی فکر نہیں یا وہ ملکی خزانے کو نقصان نہیں پہنچا رہے۔ حکمرانوں کو جن لوگوں نے ووٹ دیئے تھے کچھ ان پر رحم کریں، کچھ ان کے مسائل پر بھی توجہ دیں۔ کاروبار کرنے والوں کے منافع میں کمی آئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کے کاروبار سے منسلک افراد کو نقصان پہنچا ہے تو مہنگائی کا سب پر اثر انداز ہونا سمجھ آتا ہے لیکن آپ کے اردگرد بیٹھے افراد کے کاروبار چمکے ہیں منافع بڑھا ہے لیکن عام آدمی ہے ذرائع آمدن محدود اور اس کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے تو ان کروڑوں بے بس افراد پر رحم کریں۔