کراچی(نیٹ نیوز) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور تحریک انصاف سمیت سندھ کی دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی قانون کے خلاف میٹروپول پر علامتی دھرنا دے دیا۔کراچی میں اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی قانون کے خلاف فوارہ چوک پر مشترکہ احتجاج کیا گیا۔ جس میں اپوزیشن لیڈر سندھ اور پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان، نصرت سحر عباسی، خواجہ اظہار، ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان سمیت دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے بلدیاتی قانون کے خلاف فوری شارع فیصل میٹرو پول پر دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ساری جماعتیں، پی ٹی آئی، مسلم لیگ فنکشنل بھی ہمارے ساتھ بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنے میں بیٹھیں گی اور ہم اْس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک سندھ حکومت متنازع قانون کو منسوخ نہیں کرتی یا اسے واپس نہیں لے لیتی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار کا کہنا تھا یہ مجمع کسی کی کرپشن بچانے یا مقدمات ختم کرانے کیلئے جمع نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا نیا بلدیاتی قانون ہی کالا نہیں ان کا منہ بھی کالا ہے ابھی توپارٹی شروع ہوئی ہے یہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیںمانیں گے۔ اس سے قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرعلی زیدی کا کہنا تھا کہ سی ایم ایک مافیا کے رکن ہیں جس کاگاڈ فادر آصف زرداری ہے اٹھارہویں ترمیم کی باتیں کرنے والے سی ایم خود اختیارات چھین رہے ہیں۔ صدر تحریک انصاف سندھ نے گفتگو میں کہا کہ سندھ حکومت سے نالے صاف نہیں ہوئے کچرا ان سے اٹھایا نہیں جاتا یہ صرف باتیں کرتے ہیں علی زیدی نے کہا کہ یہ کتے کے کاٹے کی ویکسین نہیں دے سکتے، کرونا کی ویکسن کیا دیں گے۔ بلاول کہتے ہیں کہ 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد مارچ کریں گے میں اعلان کرتا ہوں کہ میں سندھ کے عوام کے ساتھ گھوٹکی سے کراچی مارچ کروںگا۔قبل ازیں سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہرہ کے موقع پر رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے کہا کہ ہمارا مقصد با اختیار بلدیاتی نظام لانا ہے۔کسی صورت سندھ حکومت کے اس کالے قانون کو قبول نہیں کریں گے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ابھی جانا نہیں ہے حکومت کو گھر بھیج کرجائیں گے۔ اب بل واپس نہیں لینا سندھ واپس لیں گے ۔سندھ حکومت کو چھپنے کیلئے بل بھی نہیں ملے گا۔آج صرف نوٹس دینے آئے تھے اب فیصلہ کرنے آئیں گے۔