کراچی(نیوز رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی،مشیر قانون و ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ دھرنے دینے والی سیاسی جماعتیں غربت، بھوک، افلاس، مہنگائی، پیٹرول میں آئے دن اضافے ، ڈالر کی اونچی اڑان اور ادویات کی قیمتوں میں ہوش رباء اضافے پر دھرنا کیوں نہیں دیتے ، وفاقی حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ہے، ہم نے سندھ کو ایک متناسب بلدیاتی نظام دیا ہے، 240 نئی بسیں حکومت سندھ خرید رہی ہے جس میں سے 40 بسیں 31 جنوری کو کراچی پہنچ جائیں گی، کراچی بدلے گا اور کراچی بدل رہا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزری فٹ بال اسٹیڈیم کی ازسرنو تعمیر کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنماء نجمی عالم، کرم اللہ وقاصی، خلیل ہوت اور دیگر رہنماء اور افسران بھی موجود تھے، گزری فٹ بال اسٹیڈیم کو 17 کروڑ روپے کی لاگت سے کراچی نیبر ہڈ امپروومنٹ پروجیکٹ کے تحت ازسرنو تعمیر کیا جا رہا ہے اور اسے اسی سال مکمل کرکے شہریوں کے لئے کھول دیا جائے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ پوش علاقوں میں تو سب ہی باغات اور اسٹیڈیم بناتے ہیں لیکن کچی آبادیوں کو کوئی نہیں پوچھتا، پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو کراچی کے ہر علاقے میں کام کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر کے بعد اس علاقے کے نوجوانوں کو کھیلنے کی سہولتیں میسر آئیں گی اور انہیں دور دراز جا کر کھیلنا نہیں پڑے گا۔ کورنگی حیدری میں سڑک کی تعمیر اور ملیر کے علاقے میں تیسرا اربن اسپیس بنا رہے ہیں، لیاری میں ککری گرائونڈ کو جدید بنانے اور کھیلوں کی سہولتیں مہیا کرنے کے لئے ایک ہفتے قبل تعمیراتی کام کا آغاز کردیا گیا ہے، بوٹ بیسن فوڈ اسٹریٹ کو بہترین طرز پر بنا رہے ہیں اور اس کے قرب و جوار میں چار پارکس کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا ہے، کراچی کے اولڈ سٹی ایریا کھارادر اور میٹھادر کی سڑکیں بھی یہی جیالے بنائیں گے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ گزری کی کچی آبادی کو پانی کی فراہمی کے لئے دو انڈر گرائونڈ ٹینک بنا کر دیئے ہیں جس سے مکینوں کو پانی کی سہولیات میسر آئی ہیں، SIUT کے سامنے سے گزرنے والی سڑک کا ٹینڈر ہونے جا رہا ہے، اسی طرح کراچی کے ہر علاقے میں ترقیاتی کام جاری ہے، انہو ںنے کہا کہ گزری وہ علاقہ ہے جہاں سے صدر پاکستان اور گورنر سندھ منتخب ہوئے لیکن ان کا کام صرف باتیں کرنا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کو روکنے کے لئے پولیس کی پیٹرولنگ میں اضافہ کرنا ہوگا اور پولیس کے افسران کو بھی ان پر نظر رکھنا ہوگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ عسکری پارک کو کے ایم سی کے حوالے کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور اسے عسکری پارک کی انتظامیہ نے کے ایم سی کے حوالے کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور جلد ہی اس پارک کا قبضہ کے ایم سی کو دے دیا جائے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کراچی کی سیاسی جماعتیں بجلی میں چار روپے فی یونٹ کے اضافے پر کیوں احتجاج نہیں کرتیں، عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا جا رہا ہے لیکن سیاسی جماعتوں نے ان عوام مسائل کو نظر انداز کیا ہوا ہے۔
مرتضیٰ وہاب