ملتان (سپیشل رپورٹر)اکائونٹس آفس ملتان میں رشوت وصولی،بوگس ادائیگیوں سے خزانہ کو کروڑوں کا نقصان۔ تفصیل کے مطابق دیگر سرکاری محکموں کی طرح اکاؤنٹس آفس ملتان میں بھی روایتی طور پر گزشتہ سال کرپشن کا بازار گرم رہا۔ ضلع بھر کے ریٹائرڈ و حاضر سروس ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگیوں پر اہلکاروں نے مبینہ طور پر ٹاوٹ مافیا کے ذریعے من مانے اور بھاری نذرانے وصول کئے۔ ایک لاکھ کی ادائیگی پر 10 ہزار جبکہ پانچ لاکھ سے زائد کی بھاری رقوم پر 5 فیصد تک ریٹ وصول کیے گئے۔رشوت دینے والوں کا کام آسانی سے جبکہ نہ دینے والے ذلیل خوار ہوتے رہے۔ دفتری معاملات میں ٹاؤٹوں کی رسائی رہی کمپیوٹر سسٹم سے رسیدیں نکالنا بھی معمول سمجھا جانے لگا، پہلے کاؤنٹر سے لیکر آخری کاؤنٹر تک وصولی جاری رہی۔ اہلکاروں کے خلاف افسران کو مبینہ وصولی کرنے بارے متعدد شکایات بھی موصول ہوئیں جو ردی کی ٹوکری میں ڈال دی گئیں، افسران کی مبینہ چشم پوشی کے باعث کرپٹ لوگ اپنی نشستوں پر اس سال بھی تعینات رہے۔ گزشتہ سال محکمہ ہائی وے اور اکاؤنٹ آفس کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 93 کروڑ روپے کے مبینہ خورد برد کا معاملہ بھی سامنے آگیا۔ اس معاملہ پر اینٹی کرپشن نے کاروائی بھی شروع کر دی ، دوسری جانب اسی اکاؤنٹس آفس میں ماضی میں چلڈرن کمپلیکس میں بوگس ادائیگیوں ، جبکہ پنجاب کانسٹبلری میں بھی فرضی ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے کی ادائیگیوں جیسے سنگین نوعیت کے معاملات بھی اپنے منطقی انجام کو نہ پہنچ سکے۔ محکمہ اکاؤنٹس آفس کی مبینہ کرپشن سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ حکام کی جانب سے سال 2021 میں بھی اقدامات واضع اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے جس باعث مبینہ طور پر بے ضابطگیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ شہریوں سلیم ، ضیا ، شہریار اور دیگر نے حکام سے نوٹس لیکر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
رشوت وصولی
اکائونٹس آفس ملتان میں رشوت وصولی،کروڑوں کی بوگس ادائیگیاں
Jan 16, 2022