بورے والا (نمائندہ نوائے وقت) نشہ آور انجکشن کے سبب دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ عطائی اور میڈیکل سٹورز نشہ آور انجکشن اور ادویات سرعام بیچ کر انسانی جانوںسے کھیلنے لگے۔ محکمہ بعض ملازمین منتھلیاں لیکر خاموش تماشائی بن گئے۔ شہر اور گردونواح میں درجنوں کلینکس پر ان پڑھ اور غیر تربیت یافتہ افراد کی بڑی تعداد انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں۔ دھندا زور و شور سے جاری ہے۔ عطائیوں کے کلینکس پر ابارشن سے لیکر نشہ آور انجکشنز کی ترسیل کا جان لیوا کاروبار سرعام چل رہا ہے‘ لیکن مال پانی کے عوض انہیں کھلی چھٹی دی گئی ہے جس کے باعث دو افراد نشہ آور انجکشنز کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے اینٹی کرپشن اور محکمہ صحت کو کارروائی کیلئے درخواستیں ارسال کی گئی ہیں۔