اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی حکومت کے 'کسان پیکیج' کے تحت بجلی کی کھپت کو کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان میں تقریباً 0.3 ملین زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2022 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کسانوں کو قرض دینے اور انہیں رعایتی نرخوں پر کھاد فراہم کرنے کے لیے 1800 ارب روپے کے 'کسان پیکج' کا اعلان کیا۔ اس پیکیج کے تحت ملک بھر میں 300,000 زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔پیکیج کے پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 10,000 ٹیوب ویلوں کو سولرائز کیا جائے گا۔ اس اقدام کے لیے حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے،منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مزید ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے لیے فنڈز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مارک اپ سبسڈی اور فارم میکینائزیشن کے لیے رسک شیئرنگ اسکیم سے فراہم کیے جائیں گے،زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن سے ملک میں بڑے پیمانے پر بجلی کی بچت ہوگی۔شمسی اور قابل تجدید توانائی کے ماہر انجینئر فیض بھٹہ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن زراعت کے شعبے کو بحال کرے گی، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنائے گی اور کسانوں کی خوشحالی کو برقرار رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو 12 ایکڑ سے کم اراضی والے چھوٹے کاشتکاروں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، جو کل زرعی برادری کا 85 فیصد ہیں۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کسانوں کے لیے بڑا مسئلہ رہا ہے،ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن چھوٹے پیمانے پر کاشتکاروں کے لیے طویل مدتی اقدامات کے ساتھ ٹیرف کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگی۔