دہشت گرد جماعت کو نشان نہیں مل سکتا، نوازشریف پر ظلم کرنیوالا ہر کردار انجام کو پہنچ رہا ہے: مریم نواز

اوکاڑہ (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف پر ظلم کرنے والا ایک ایک کردار اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے۔ نواز شریف انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، قدرت سوموٹو نوٹس لے رہی ہے۔ عوام نواز شریف کو چوتھی بار وزیر اعظم بنائیں۔ مہنگائی بھی بھاگے گی، بجلی، گیس، پٹرول بھی سستا ہو گا۔ مریم نواز نے اوکاڑہ میں بڑے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ جو نواز شریف کی طرح سچا ہوتا ہے وہ میدان میں ڈٹ کر کھڑا رہتا ہے۔ نواز شریف پاکستان اور عوام سے محبت کرتے ہیں۔ وہ ملک و قوم کو ترقی یافتہ ملکوں اور قوموں کی صف میں کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں۔ انتخابی نشان نہ ملنے والے شور مچا رہے ہیں۔ انہیں انتخابی نشان تو نہ مل سکا البتہ عبرت کا نشان مل گیا ہے۔ لوگوں کو چور چور کہنے والا خود گھڑی چور نکلا۔ آپ کا نشان بلا نہیں بلکہ گھڑی ہونا چاہئے جو آپ کو اپنی لوٹ مار کا آئینہ دکھاتا رہتا۔ اوکاڑہ میں عوام کا جم غفیر دیکھ کر یقین ہو گیا ہے اوکاڑہ نواز شریف سے سچی محبت کرتا ہے۔ جس طرف نظر دوڑاتی ہوں عوام ہی عوام ہیں۔  8 فروری کو بھی اوکاڑہ کے عوام کا یہی جذبہ نظر آنا چا ہئے۔ عوام میاں نواز شریف کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرائیں، گھر گھر سولر پینل پہنچانے کے اقدامات کریں گے۔ تعلیم کے فروغ کے لئے دانش سکول بنائیں گے۔ بیروزگاری کا خاتمہ کریں گے۔ خواتین کو روزگار کے یکساں مواقع فراہم کریں گے۔ نواز شریف کو غریب کے بھجتے چولہوں کی فکر ہے۔ مریم نواز نے اوکاڑہ سے قومی اسمبلی کے ٹکٹ ہولڈر چوہدری ریاض الحق جج کو جلسہ کے کامیاب انعقاد پر شاباش دی۔ انہوں نے اوکاڑہ کی عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا اوکاڑہ نے جلسہ میں شرکت کر کے نواز شریف سے محبت کا اظہار کیا ہے۔ نواز شریف اوکاڑہ کی عوام کو نہیں بھولیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا نہیں بلکہ وہ ڈنڈا تھا جو انہوں نے ہاتھ میں پکڑ کر غریب عوام پر چلایا۔ اسی ڈنڈے سے فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے۔ لہٰذا ایک دہشت گرد جماعت کو سیاسی جماعت کا نشان نہیں مل سکتا۔ ظالم کو آج منہ چھپانا پڑ رہا ہے۔ کبھی پلاستر چڑھوا کر اور کبھی ویل چیئر پر بیٹھ کر ڈرامے کرتا ہے۔ دوسروں کو چور چور کہنے والے نے گھڑی بھی نہیں چھوڑی۔ شور مچایا جارہا ہے کہ انتخابی نشان واپس لے لیا۔ لیکن حقیقت میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا فراڈ پکڑا گیا ہے۔ جتنی مضبوط حکومت نوازشریف کو ملے گی اتنی بہتر سہولیات عوام کو بھی دی جائیں گی۔ انشاء اللہ 8 فروری کو اوکاڑہ میں شیر دھاڑے گا۔ دہشت گرد جماعت کو سیاسی جماعت کا انتخابی نشان نہیں مل سکتا۔ کس طرح یہ بزدل دم دبا کر جوتیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں۔ استعفیٰ پر استعفیٰ آرہا ہے۔ غیور عوام کے سامنے کچھ باتیں رکھنے آئی ہوں۔ دیکھ رہے ہو نا کہ قدرت کی لاٹھی کس طرح اپنا اثر دکھا رہی ہے۔ جو جتنا بڑا ظالم ہوتا ہے وہ اتنا ہی بڑا بزدل ہوتا ہے۔ دوسروں کا احتساب کرتے ہوئے فرعون بنے ہوئے تھے۔ آج اپنی باری آئی تو جوتیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ تمہارا انتخابی نشان وہ گھڑی ہونا چاہئے جو تم نے چوری کی ہے یا وہ پٹرول بم ہونا چاہئے تھا جو تم نے چلایا۔ آج کہو کہ میرا انتخابی نشان ڈنڈا یا پٹرول بم ہونا چاہئے تو ہم الیکشن کمشن کو کہتے ہیں کہ ان کو دے دو تاکہ ان کو لگے پتا کہ ان کی اصلیت کیا ہے۔ تمہاری جماعت کا جو انتخاب ہے اس میں تم ہیرا پھیری کرو گے اور پتلی گلی سے نکل جاؤ گے۔ یہ اوکاڑہ کے عوام نہیں ہونے دیں گے۔ اس کو لاڈلے پن کی عادت تھی۔ سہولت کاری رہی اور نہ وہ سہولت کار رہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ان کے عبرت ناک انجام تک پہنچایا۔ میں کہنا چاہتی ہوں کہ اپنے وکلا کو سمجھاؤ کہ تیاری کر کے عدالت جایا کریں کیونکہ اب ساس سے فون کروا کر فیصلے لینے کی سہولت میسر نہیں ہے۔ عدالت جواب مانگتی رہی لیکن ان کے پاس جواب نہیں تھا کہ اپنے انٹرا پارٹی الیکشن میں دھاندلی کیوں کی اور سب امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرا لیا۔ ایک جج صاحبہ نے کہا کہ دوسروں سے تو رسیدیں مانگتے ہو اپنی کوئی رسید ہے تو دکھا دو؟۔ کوئی رسید ہوتی تو دکھاتے۔ انہوں نے سوچا ہوگا کہ 2018ء کی طرح آر ٹی ایس بند کر کے جیت جائیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...