منگل کے روز غزہ میں کشیدگی اور لڑائی کے ایک نئے دن کا آغاز ہوا جب کہ تباہ کن انسانی بحرانوں کا شکار فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے کے لیے جنگ کے خاتمے یا جنگ بندی کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔محاذ جنگ کی تازہ ترین پیش رفت کےحوالے سے فلسطینی میڈیا نے غزہ شہر کے مغربی علاقوں پر اسرائیلی طیاروں کے حملے کی اطلاع دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے شدید نوعیت کے تھے۔میڈیا نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ پر اسرائیلی فضائی حملے کے علاوہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس پر اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے سے حملے کیے گئے۔فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 11 افراد مارے گئے ۔یروشلم پوسٹ نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا کہ جنوب میں لڑائیوں میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ایک اہم افسر ہلاک ہو گیا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے شمالی غزہ میں نو فلسطینی عسکریت پسندوں پر بمباری کی اور تقریباً 100 راکٹ لانچروں کے مقامات کی نشاندہی کی۔درایں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں شدید لڑائی ختم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کہا کہ خان یونس میں بھی لڑائی جلد ختم ہو جائے گی۔گیلنٹ نے جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس پر فوجی دباؤ ہی یرغمالیوں کے تبادلے کی ڈیل کا اہم ذریعہ ہو گا۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ "جنوبی غزہ کی پٹی میں ہم جلد ہی اس کامیابی کو پہنچ جائیں گے جس کی ہم نے منصوبہ بندی کی تھی۔" انہوں نے کہا کہ ہم زمین پر اپنی کارروائیوں کو اس میدانی حقیقت کے مطابق ڈھالتے ہیں جو ہمارے لیے واضح ہے اور ہماری فوجی کامیابیوں کے مطابق ہے"۔