امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن جو پچھلے دنوں بطور خاص خبروں اور افواہوں کو موضوع رہے ہیں پیر کے روز ہسپتال سے گھر چلے گئے ہیں۔ انہیں بیماری کے باعث دوہفتے تک والٹر ریڈ ہسپتال میں رہنا پڑا۔ جہاں انتہائی ماہر ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے تھے۔وزیر دفاع نے علاج کے بعد پیر کے روز کہا ' ابتدائی طور پر اپنی بیماری اور علاج کو صدر جو بائیڈن سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے چھپایا تھا، جس کے نتیجے میں انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔70 سالہ لائیڈ آسٹن نے صدرجوبائیڈن اور امریکی قانون سازوں کو اپنے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہونے کے بارے میں ہفتوں تک لاعلم رکھا۔ بعد ازاں اپنے علاج میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے یکم جنوری کو ہسپتال میں داخل ہوگئے مگر پھر بھی کئی دنوں تک آگاہ نہیں کیا۔پچھلے کئی دن تک یہ صورتحال جوبائیڈن کے لیے درد سر بنی رہی ہے، خصوصاً صدارتی انتخاب کے سال کے دوران انتخابی سال میں ریپبلکن حملوں کے لیے ایک آغاز فراہم ہوگئی۔ تاہم صدر جوبائیڈن اپنے وزیر دفاع کی برطرفی کرنے کے مطالبے اور دباؤ کی مزاحمت کی۔وزیر دفاع نے ہسپتال سے فراغت کے بعد ایک بیان میں کہا ہے ، " میں والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں میسر آنے والی بہترین دیکھ بھال کے لیے شکر گزار ہوں۔ یہاں شاندار ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہترین تعاون کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔"انہوں نے کہا ہے 'اب میں گھر میں ہوں اور تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہوں اور گھر سے ہی اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہوں، میں مکمل طور پر صحت یاب ہو کر جلد سے جلد پینٹاگون واپس جانے کے لیے بے قرار ہوں۔'انہوں نے 22 دسمبر کو ایک معمولی سرجری کرائی تھے اور ایک بار گھر واپس آگئے تھے۔ تاہم یکم جنوری کو متلی اور شدید درد کے علاوہ پیچیدگیوں کی وجہ سے انہیں دوبارہ ہسپتال داخل ہونا پرا۔واضح رہے وائٹ ہاؤس 4 جنوری تک آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بارے میں بے خبر رہا۔ جبکہ کانگریس کو اگلے دن تک نہیں بتایا گیا تھا،اسی طرح جو بائیڈن اپنے ملک کے وزیر دفاع 9 جنوری تک آگاہ نہیں تھے کہ وزیر دفاع کو کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی ہے۔اس صورت حال کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف جیف زیئنٹس نے فوری طور پران قوانین کا جائزہ لینے کا حکم دیا جن کی وجہ سے سینئر امریکی اہلکار نااہل ہوسکتے ہیں۔پینٹاگون کے غیر جانبدار انسپکٹر جنرل نے دسمبر اور جنوری دوران وزیر دفاع کے پیشہ ورانہ کردار، عمل، طریقہ کار، ذمہ داریوں کا جائزہ لینے کے علاوہ وزیر دفاع کے ہسپتال میں داخل ہونے سے متعلق امور کا جائزہ لینےکا بھی اعلان کیا تھا۔ریپبلکن ارکان کانگریس نے وزیر دفاع کے اس طرح اچانک غائب ہوجانے سے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے کہ جب عراق اور شام میں واشنگٹن کی افواج اکثر گولہ باری کی زد میں رہتی ہیں اور یمنی حوثی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہازوں پر حملے کر رہیں ۔ امریکی وزیر دفاع ہسپتال میں پڑے ہیں۔