لاہور+پشاور (نیوز رپورٹر+نامہ نگاران+وقت نیوز+بیورو رپورٹ) لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی کا بحران برقرار رہا اور بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کیخلاف کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری رہے جبکہ کئی شہروں میں سحر و افطاری اور تراویح کے اوقات کے دوران بھی بجلی بند رہی جس پر روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی شہروں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ عارفوالہ میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے واپڈا دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ ملتان میں مظاہرین اورمیپکو اہلکاروں میں تصادم ہوگیا جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف واپڈا باڈی پشاور کے سامنے پیر کی صبح 10 بجے کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ موخر کر دیا۔ خیبر پی کے حکومت نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت واپڈا کے واجب الادا 3 کھرب روپے کے قرضے ادا کرکے واپڈا کو صوبہ خیبر پی کے کے حوالے کرے۔ صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں بجلی کا بحران بر قرار ہے، لوڈشیڈنگ کیساتھ مختلف علاقوں میں تکنیکی وجوہات کی بناءپر بجلی کی مسلسل کئی کئی گھنٹے بندش سے روزہ دار بلبلا اٹھے۔ بجلی کے نظام میں ریکارڈ پیداوار کے باوجود لاہور میں سحر و افطاری اور تراویح کے دوران بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا بجلی کی پیداوار بلند ترین سطح 15 ہزار میگاواٹ سے زائد ہوگئی ہے مگر اس کے باوجود لاور شہر میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 14گھنٹے تک ہے جس پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ عارفوالہ سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور 8 روز سے خراب ٹرانسفارمر درست نہ کرنے کے خلاف لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور واپڈا دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے درجنوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے 9 افراد کوگرفتار کرلیا۔مظاہرین نے ریلوے پھاٹک بند کرکے احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو کوٹہ کے مطابق بجلی دی جا رہی ہے صرف 9 سو میگاواٹ کا خسارہ ہے مگر اس کے باوجود لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جا رہی جان بوجھ اضافی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق کوٹ عبدالمالک، رانا ٹاﺅن اور فیروز والا میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج بن گئے اور انہوں نے واپڈا رچنا ٹاﺅن کے آفس میں گھس کر سرکاری ریکارڈ پھاڑ ڈالا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق تھرمل بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی میں اضافہ کردیا بجلی کی قلت 3ہزار میگاواٹ رہ گئی۔ بجلی کی پیداوار 15ہزار 346 میگاواٹ ہوگئی۔ ملک میں بجلی کی طلب 18ہزار میگاواٹ ہے۔علاوہ ازیں ترجمان خیبر پی کے حکومت کے مطابق صوبے میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا، تاہم وزیراعلی خیبرپی کے پرویز خٹک نے وفاقی وزیر اور سیکرٹری پانی و بجلی سے رابطہ کرنے اور اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لئے احتجاج موخر کیا ہے۔ وزیراعلی پرویز خٹک صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق وفاقی حکومت کو آگاہ کریں گے جبکہ پرویزخان خٹک نے خبردار کیاہے کہ صوبہ خیبر پی کے کواس کے حق کے مطابق16فیصدبجلی دی جائے صوبہ میںبجلی کی لوڈشیڈنگ کیلئے مقررہ شیڈول نافذکرکے جبری لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ بجلی کی تقسیم اور لوڈشیڈنگ کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے اور بعض عناصر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملہ پرصوبائی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیںلیکن وہ بہت جلد صوبائی حکومت میںشامل جماعتوںکے قائدین کے ایک وفد کے ساتھ وفاقی وزیرپانی وبجلی سے ملاقات کریںگے وزیراعلی سیکرٹریٹ پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر سپیکر اسدقیصر،سینئرصوبائی وزراءسراج الحق، سکندر شیرپاﺅ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔پرویزخان خٹک نے کہاکہ خیبر پی کے میںبجلی کی لوڈشیڈنگ کامسئلہ سنگین صورت اختیار کرچکا ہے وزیرپانی وبجلی نے سحر وافطارکے اوقات میںبجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے جواعلانات کئے تھے ان پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے۔سراج الحق نے صوبہ خیبر پی کے میں بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ پرکڑی نکتہ چینی کی اورکہاکہ واپڈاکے ذمہ3کھرب روپے مالیت کے قرضے واجب الادا ہیں اور ان قرضوںکی ادائیگی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وفاقی حکومت یہ قرضے ادا کرکے واپڈا کو صوبہ خیبر پی کےکے حوالہ کرے جس طرح پنجاب میں پیدا ہونے والی گندم پر پہلا حق پنجاب کا ہوتا ہے اس طرح خیبر پی کے میں پیدا ہونے والی بجلی پربھی پہلاحق ہمارے صوبہ کاہے۔ سراج الحق کے اس مطالبہ کی تائیدکی کہ واپڈا کو صوبہ خیبرپی کےکے حوالہ کیاجائے۔ ادھر ملتان میں لوگوں کی بڑی تعداد بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف سڑک پر نکل آئی اس دوران میپکو اہلکاروں کے ساتھ تصادم ہوا جس میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے جاری ‘ ملتان میں تصادم‘3 مظاہرین زخمی ‘ تحریک انصاف کا احتجاج موخر
Jul 16, 2013