اسلام آباد ہائیکورٹ نے قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھورکی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے قائم مقام چیئرمین پرویز راٹھورکی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے۔ پیمرا کے ایک پرائیویٹ ممبر اسرار عباسی نے عدالت میں قائم مقام چیئرمین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔منگل کو جسٹس نور الحق قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر اسرارعباسی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے عدالت کی جانب سے کیس میں حکم امتناعی کے باوجود 2014-06-24 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے پرویز راٹھور کو قائم مقام چیئرمین پیمرا اور کمال الدین ٹیپو کو پیمرا کے ایگزیکٹو بورڈ ممبر تعینات کر دیا جو سراسر بد نیتی پر مبنی اور عدالتی حکم کی توہین ہے۔ اسرارعباسی نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناعی کے باوجود حکومت نے پرویز راٹھور کو پیمرا کا بورڈ ممبر بھی تعینات کیا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز راٹھور کی قائم مقام چیرمین پیمرا کے ساتھ ساتھ بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا جبکہ کمال الدین ٹیپو کے بطور پیمرا ایگزیکٹو بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹیفیکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔سماعت کے دور ان پرویز راٹھور کے وکیل احمد اطہر رانا نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...