’’اردو‘‘ ہماری قومی زبان، ہماری پہچان

Jul 16, 2015

تہمینہ شیر درانی

خود دار اور با وقار قومیں ہمیشہ اپنی تہذیب و ثقافت، اپنی زبان کو سینے سے لگا کر رکھتی ہیں۔ اس کی قدر کرتی ہیں اور ان پر فخر کرتی ہیں۔ نہ کہ! ان کی وجہ سے احساس کمتری میں مبتلا ہو کر خود کو کم تر یا بیرونی دنیا سے کٹ کر الگ تھلگ ہونے کا احساس انہیں اپنی ثقافت اور زبان سے بے رخی اختیار کرنے کا درس دیتا ہے۔ دنیا میں جن اقوام نے ترقی کے مدارج تیزی سے طے کئے ہیں۔ سبھی نے ہمیشہ اپنی ثقافت اور قومی زبان کو فوقیت دی ہے۔ اس امر سے انکار بھی ممکن نہیں۔ کہ انگریزی زبان اور بیرونی دنیا سے رابطے کی دیگر اہم زبانوں کی اپنی جگہ اہمیت اور افادیت اپنی جگہ قائم ہے۔ اور قائم رہنی چاہئے تاکہ! بین الاقوامی معاملات اور علوم و فنون پر دسترس حاصل کرنے میں ہم کہیں پیچھے نہ رہ جائیں۔ لیکن! ہماری قومی زبان اردو کی اپنی جگہ اہمیت اور افادیت ہے۔ جیسا کہ! دیگر ترقی یافتہ ممالک اپنی قومی زبان کو ہمیشہ ہر معاملے میں فوقیت دیتے ہیں۔ ویسے بھی آج اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے اعدادو شمار کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بولی اور سمجھی جانے والی زبانوں میں چینی اور انگریزی کے بعد تیسری بڑی زبان اردو ہی تو ہے۔ ہمارے لئے تو یہ بات ویسے بھی باعث فخر ہے۔ کہ اردو مسلمانوں کی زبان ہے۔ کیونکہ مسلمان تاجروں، عرب، ایران، ترکی اور دوسرے اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے سپاہیوں اور اہل علم و فن کی ہندوستان آمد ہی اردو کی ابتداء کا ذریعہ بنی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 1948ء میں جلسہ عام میں فرمایا کہ!
’’میں واضح الفاظ میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سرکاری زبان اردو اور صرف اردو ہی ہوگی۔ جو شخص آپ کو اس سلسلے میں غلط راستے پر ڈالنے کی کوشش کرے۔ وہ پاکستان کا پکا دشمن ہے۔ ایک مشترکہ زبان کے بغیر کوئی قوم نہ تو پوری طرح متحد رہ سکتی ہے۔ اور نہ کوئی کام کرسکتی ہے‘‘ اردو زبان میں پوری پاکستانی قوم کی ثقافتی روح موجود ہے۔ کیونکہ یہ پاکستان کے دیہاتوں اور شہروں میں وسیع پیمانے پر بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ دنیا کے ہر ملک میں اردو بولنے والے لوگ کثیر تعداد میں موجود ہیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ اردو زبان تیزی کے ساتھ بین الاقوامی زبان کا درجہ حاصل کرتی جا رہی ہے۔ اس لئے ہمیں اپنی قومی زبان پر فخر کرنا چاہئے۔ جوکہ ہماری پہچان بھی ہے۔
گزشتہ دنوں پاکستانی قوم کو ایک بڑی خوشخبری سننے کو ملی جو کہ پوری قوم کا دیرینہ خواب بھی تھا کہ سپریم کورٹ میں قومی زبان اردو کے نفاذ اور دیگر صوبائی زبانوں کی ترویج و اشاعت کے مقدمے میں حکومت کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا۔ کہ اب آئندہ تمام سرکاری اداروں میں اردو رائج کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اردو رائج کرنے کی منظوری کے بل پر وزیراعظم پاکستان نے ’’6‘‘ جولائی کے دن دستخط کئے۔ جسکے تحت آئندہ صدر اور وزیراعظم بیرون ممالک تقاریر قومی زبان میں کریں گے۔ انتظامی حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ وفاق کے زیر انتظام تمام کام کرنیوالے ادارے سرکاری و نیم سرکاری آئندہ اپنی پالیسیوں اور قوانین کا تین ماہ کے اندر اندر اردو میں ترجمہ شائع کریں گے۔ اور ہر طرح کے فارم انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی فراہم کئے جائیں گے۔ اسی طرح تمام عوامی اہمیت کی جگہوں پر راہنمائی کے لئے اردو میں بورڈ آویزاں کئے جائیں گے۔ جبکہ پاسپورٹ آفس، محکمہ انکم ٹیکس، اے جی پی آر، آڈیٹر جنرل واپڈا، سوئی گیس، الیکشن کمشن کی تمام متعلقہ دستاویزات و مراسلات کے علاوہ ڈرائیونگ لائسنس اور یوٹیلٹی بل بھی اردو زبان میں ہی پرنٹ کرائے جائیں گے۔ اسکے علاوہ پاسپورٹ کے تمام اندر جات انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی تحریر ہونگے۔ دیگر یہ کہ ! وفاقی حکومت کے زیر انتظام تمام ادارے اپنی ویب سائٹس بھی اردو میں منتقل کرینگے۔ مندرجہ بالا اردو کے بارے میں اچھی خبر سننے پر محب وطن پاکستانی بے حد خوش ہیں۔ اور دعا کرتے ہیں کہ! یہ حکم نامہ ’’مستقل ہو اور آنے والی حکومتیں بھی جاری رکھیں اور اس پر مکمل عمل دارآمد بھی ہو۔

مزیدخبریں