لاہور (سٹاف رپورٹر) صوبائی دارلحکومت سمیت ملک بھر میں مین لائن اور برانچ لائن پر چلنے والی متعدد ٹرینوں کی آمد و روانگی میں تاخیر سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ٹرینوں کی تاخیر سے مسافر ننھے بچوںو خواتین سمیت ریلوے سٹیشنوں کے پلیٹ فارم پر ٹرینوں کے انتظار پر مجبور ہیں جبکہ متعدد مسافر ٹرینوں کی زیادہ تاخیر پر پلیٹ فارم پر سوئے رہے عید قریب آنے پر مسافروں کی بڑی تعداد ریلوے سٹیشنوں کا رخ کر رہی ہے مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلوے کی جانب سے سپیشل ٹرینیں بھی چلائی گئیں ہیںلیکن ریلوے سٹیشنوں پر ٹرینوں کی تاخیر کی صورت میں مسافروں کے بیٹھنے کے انتظامات پر خاص توجہ نہیں دی جا رہی جبکہ ریلوے سٹیشنوں پرموجود کھانے پینے کی اشیاءبھی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے اس کے ساتھ ساتھ غیرمعیاری کھانے فروخت کیے جارہے ہیں سٹیشنوں پر آنے والے مسافروں کا سامان سکینگ مشینوں سے چیک کیے بغیر بھیجوا یا جا رہے جبکہ ریلوے حکام کا کہناہے کہ 90 فیصد ٹرینوں کی آمد و روانگی بروقت ہے جبکہ سٹیشنوں پر مسافروں کی سہولت کےلئے انتظامات کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ روز بھی بزنس ایکسپریس، عوام ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، عوامی ایکسپریس، تیزگام، کوئٹہ ایکسپریس اور دوسری ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں جس سے مسافر پلیٹ فارم کی سیڑھیوں اور زمین پر بیٹھے رہے ریلوے انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کے بیٹھنے کےلئے ویٹنگ بنچوں کا انتظام کیا گیا لیکن بینچوں کی کمی اور مسافروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے مسافر زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ یاد رہے کہ ٹرینوں میں پہلے ہی سہولیات کمی ہے ٹرینوں میں اے سی اور پنکھے نہ چلنے پر مسافروں کی تعداد کم سفر کر رہی ہے جس پر عید کے پہلے 2دنوں میں ریلوے کی جانب سے مختلف ٹرینوں میں پہلے 30 فیصد اور اب 50 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے جبکہ ٹرینوں کی آمد و روانگی سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی پر خاص توجہ نہیں دی جارہی۔ مسافروں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں ٹرینوں کی آمدورفت میں بہتری آئی ہے لیکن تاخیر کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس سے شدید پریشانی کا سامنا رہتا ہے جبکہ ٹرینوں میں آئے روز دوران سفر پاور پلانٹ بند ہونے سے اے سی اور پنکھے بند ہو جاتے ہیں اور مسافروں کو شدید گرمی میں سفر کرنا پڑتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اکانومی کلاس میں خستہ حال بوگیاں لگائی جاتی ہے جن کی سیٹیں بھی خراب ہوتی ہیں۔