لندن (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) برطانوی اخبار ڈیلی میل نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ خان کی صحافت کی ڈگری کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نارتھ لِنڈسے کالج کے حکام نے کہا ہے کہ کالج نے کبھی براڈ کاسٹ جرنلزم کا کورس نہیں کرایا۔ یہ کالج جرنلزم بالکل نہیں پڑھاتا۔ کالج کا کہنا ہے کہ ریحام خان نام کی کوئی سٹوڈنٹ انکے کالج میں کبھی داخل نہیں ہوئی۔ عمران خان اور ریحام خان کی شادی کی خبر بریک کرنیوالے اخبار کے رپورٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جب انہوں نے جنوری میں یہ خبر دی کہ دونوں نے خفیہ طور پر شادی کرلی ہے تو جمائما گولڈ سمتھ نے ان پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا تھا جن کے نزدیک وہ انکی ’’فیورٹ خاتون اول‘‘ تھیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب ٹی وی جرنلسٹ ریحام خان کے سی وی کے بارے میں سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ ریحام خان کی ذاتی ویب سائٹ پر بتایا گیا تھا کہ انہوں نے بی بی سی ریجنل شور کیلئے رپورٹر کے طور پر عہدہ نارتھ لِنڈسے کالج سائونتھرروپ لنکولن شائر سے براڈ کاسٹ جرنلزم میں پوسٹ گریجویٹ کورس مکمل کرنے کے بعد حاصل کیا تھا جبکہ کالج کا کہنا ہے کہ اس نے کبھی براڈ کاسٹ جرنلزم کا کبھی کورس نہیں کرایا۔ اس نام اور عمر کی کوئی سٹوڈنٹ ہمارے کالج میں داخل نہیں ہوئی۔ اس بارے میں کالج کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال کے آغاز میں ریحام نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ پہلی شادی کے دوران گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔ انکی پہلی شادی 54 سالہ این ایچ ایس سائیکا ٹرسٹ اعجاز رحمن سے ہوئی تھی، تاہم ڈاکٹر اعجاز رحمن نے سخت غصہ کے عالم میں مجھ سے گفتگو کرتے ہوئے اسکی تردید کی اور کہا تھا کہ وہ سختی سے ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی کسی پر ہاتھ نہیں اٹھایا اگر میں ایسا کرتا تو آج پریکٹس نہ کر رہا ہوتا۔
نارتھ لنڈسے کالج کاسٹ جرنلزم کورس کراتا ہے نہ ریحام نے داخلہ لیا: برطانوی اخبار
Jul 16, 2015