ترجمان نیپراکاکہناتھاکہ عید کےبعد کے الیکٹرک کوپابند کیاجائےگا کہ وہ نظام ترتیب دے،تاکہ مستقبل میں بجلی کا مزید بریک ڈاؤن نہ ہو،کےالیکٹرک کو خلاف ورزی پر دس کروڑ جرمانہ اور ایڈمنسٹریٹرکاتقرربھی کیاجاسکتاہے،ترجمان کےمطابق کےالیکٹرک کی نجکاری کےوقت حکومت نےسسٹم کی اپ گریڈیشن کےلیے تیرہ ارب روپے دیئےتھے،جس میں سےچھ ارب روپے ٹرانسمیشن،تین ارب روپےسکاڈا سسٹم،اور چار ارب روپے ڈسٹری بیوشن سسٹم کی اپ گریڈیشن پر خرچ کیاجاناتھے،ترجمان کاکہناتھا کہ کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن سسٹم میں سرمایہ کاری نہیں کی،ےالیکٹرک کاسسٹم دوہزار میگاواٹ سےزیادہ بجلی کی ترسیل نہیں کرسکتا،اس لیے رمضان المبارک کےدوران بریک ڈاؤن ہوگیا،ترجمان نےبتایا کہ کےالیکٹرک نےگزشتہ تین سال کےدوران این ٹی ڈی سی کےکوٹے سے سوفیصد بجلی حاصل کی،جب کہ اپنے پاور پلانٹس سے پچاس سےچون فیصد بجلی پیدا کی،ترجمان کاکہناتھا کہ کےالیکٹرک کو انہی خلاف ورزیوں پر ماضی میں بھی نوٹس جاری کیےگئےتھے،جن کےخلاف سندھ ہائی کورٹ سےحکم امتناعی حاصل کرلیاگیاتھا
نیپراکاکہناہےکہ نج کاری کےبعد کےالیکٹرک نے معاہدے کی کسی بھی شرط کو پورا نہیں کی
Jul 16, 2015 | 16:50