تہران (صباح نیوز) ایران میں اعلی حکومتی عہدیداروں کے غیرمعمولی معاوضوں اور مراعات کے حوالے سے قدامت پسندوں کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایک فہرست نے صدر حسن روحانی کو مشکل میں ڈال دیا مگر اس کے جواب میں سوشل میڈیا پر نئی فہرست بھی سامنے آئی ہے جس میں پاسداران انقلاب کے سینئرعہدیداروں کے بھاری بھرکم معاوضوں کے چونکا دینے والے اعدادو شمار بیان کیے گئے ہیں۔عربی میڈیاکے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ تین بنک سربراہان کو بھاری تنخواہیں وصول کرنے اور بوگس مشاہرے جاری کرنے کے جرم میں ملازمتوں سے فارغ کیا گیا تھا۔ ایران میں سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ مقبول پاسداران انقلاب کے بھاری تنخواہیں وصول کرنے والوں کی فہرست میں ایرانی محکمہ تعلقات عامہ کے ایک عہدیدار رمضان شریف کو تسلیم کرنا پڑا کہ پاسداران انقلاب کے سینئرعہدیدار بھاری معاوضے وصول کرتے ہیں۔ خود رمضان شریف کا ماہانہ معاوضہ 4 کروڑ 47 لاکھ ایرانی تومان (ایک لاکھ 36 ہزار امریکی ڈالر) ہے۔ پاسداران انقلاب کی تنخواہوں سے متعلق فہرست پہلی بار 11 جون کو منظرعام پرآئی تھی۔ مبصرین کا خیال ہے کہ پاسدران انقلاب کی تنخواہوں سے متعلق فہرست صدر حسن روحانی کے مقربین کی جانب سے جاری کی گئی۔ ایران میں نچلی سطح کے ایک عام ملازم کی تنخواہ امریکی کرنسی میں 200 سے 500 ڈالر کے درمیان ہے جب کہ پاسداران انقلاب کے افسران کروڑوں ڈالر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ فہرست کے مطابق پاسداران انقلاب کے چیف جنرل محمد علی جعفری کی ماہانہ تنخواہ 1 لاکھ 81 ہزار ڈالر، القدس ملیشیا کے سربراہ جنرل قسم سلیمانی کی 1 لاکھ 70 ہزار، پاسداران کے ڈپٹی چیف جنرل حسین سلامی کی 1 لاکھ 68 ہزار، میزائل یونٹ کے سربراہ علی جاجی زادہ کی 96 ہزار،پاسیج فورس کے سربراہ محمد رضا نقدی کی ایک لاکھ 58 ہزار، پاسداران انقلاب کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ رمضان شریف کی ایک لاکھ 36 ہزار، بری فوج کے سربراہ جنرل باکپور کی ایک لاکھ 55 ہزار،خاتم الانبیا بریگیڈ کے کمانڈر غلام علی رشید کی 1 لاکھ 66 ہزار اور نیول چیف علی فدوی کی ایک لاکھ 41 ہزار ڈالر تنخواہ بتائی جاتی ہے۔