راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) ممتاز کہنہ مشق صحافی‘ سماجی کارکن‘ کالم نگار‘ مصنف اور روزنامہ نوائے وقت راولپنڈی کے بیورو چیف محمد اصغر شاد ہفتہ کو سہ پہر انتقال کر گئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ ان کی نماز جنازہ آج اتوار کو 11 بجے گوالمنڈی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی اور انہیں قبرستان شاہ بخاری (نزد سٹی صدر روڈ ماربل مارکیٹ) میں سپرد خاک کیا جائےگا۔ وہ 2014 ءمیں جگر کے عارضے کے باعث زیرعلاج رہے۔ گزشتہ پیر کو انہیں یرقان اور انفیکشن کے باعث قائداعظم ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں وہ ہفتہ کو ساڑھے پانچ بجے شام خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی عمر ساٹھ سال تھی۔ سوگوار لواحقین میں والدہ‘ چار بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ انکی اہلیہ کا 2013 ءمیں انتقال ہو گیا تھا۔ اصغر شاد 30 سال تک روزنامہ نوائے وقت سے وابستہ رہے۔ انہوں نے وقت نیوز میں دیوان عام کے اینکر کے طور پر بھی کام کیا ان کا کالم شہر کی بات بڑی دلچسپی سے پڑھا جاتا تھا جسے انہوں نے کتابی شکل دی وہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی سوانح عمری اور سفرنامے سمیت تین کتابوں کے مصنف تھے۔ غریب نادار اور مستحق افراد کی خدمت کے لئے ہمہ وقت کمربستہ رہتے تھے۔ انہوں نے گوالمنڈی کے پسماندہ علاقے میں این جی او رئیلیٹی ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریلٹی میڈیکل سنٹر کے ذریعے مستحق افراد کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کے بعد گزشتہ یکم رمضان المبارک کو گوالمنڈی میں غریب لوگوں کے لئے رئیلٹی دستر خوان کا بھی آغاز کیا۔ جہاں بڑے پیمانہ پر افطاری اور سحری کا اہتمام کیا جاتا تھا جسے عیدالفطر کے بعد دن کے کھانے میں تبدیل کر دیا گیا۔ انہوں نے این جی او کے ذریعے متاثرین زلزلہ کے ریلیف پروگرام میں بھی بھرپور حصہ لیا۔ قومی اسمبلی کے سابق رکن اور پاکستان سویٹ ہومز کے سرپرست زمرد خان اطلاع ملتے ہی ہسپتال پہنچے اور ان کی میت لے کر ان کی اقامت گاہ پر آئے، وزیرمملکت اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے سینئر صحافی اور کالم نگار اصغر شاد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔ ہفتہ کو اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہاکہ اصغر شاد نہ صرف ایک زیرک صحافی تھے بلکہ مصنف کے طور پر بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے ایک رہنما کے طور پر بھی ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے اللہ تعالیٰ سے مرحوم کے درجات بلند فرمانے اور اہلخانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا کرنے کی دعا کی۔