اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)تھانہ مارگلہ کے علاقے مےں 31 سالہ نوجوان کو حبس بےجا مےں رکھنے کے اور مبےنہ طور پر انجکشن لگا کر قتل کرنے کے الزام مےں پولےس نے مقدمہ درج کرلےا مدعی ظفر اقبال شاہد کی جانب سے پولیس کو تحریری درخواست دی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 28جون کومیرا31سالہ بیٹا اویس گھر میں بتا کر گیا کہ وہ اپنے دوستوں کیساتھ اسلام آباد جا رہا ہے اس کے واپس نہ آنے پر ہم نے تلاش شروع کی اسی دوران شام چھ بجے کے قریب اے اےس آئی محمد آصف نے فون پر بتاےا کہ وہ تھانہ مارگلہ سے بول رہا ہے آپ کے بیٹے محمد اویس کی نعش ایف ایٹ ون گلی نمبر32 کے مکان نمبر8بی میں موجود ہے جس پر ہم وہاں پہنچے اور وہاں پڑی نعش کو شناخت کیا مدعی نے کہا کہ میرے بیٹے کے پیٹ پر انجکشن لگائے جانے کے واضح نشانات تھے جبکہ منہ اور گردن کے علاوہ جسم کے دیگر حصوں پر بھی بڑے نشانات تھے میرے بیٹے محمد اویس کو راجہ کامران غوث نے تین چار دیگر ساتھیوں کے ہمراہ قتل کےا ہے وجہ عناد یہ ہے کہ راجہ کامران کو عدالتی بیلف اور تھانہ رمنا پولیس کے ذریعے ہیلتھ سنٹر سے ریلیز کروایا تھا اور اس میں تقریباً80ہزار روپے لیکر اس پر خرچہ کیا تھا اس رقم کی واپسی کا مطالبہ میرا بیٹا کرتا تھا جس پر اسے دھوکے سے بلا کر قتل کیاگےاپولیس نے درخواست پر زیر دفعات 302/342،34ت پ مقدمہ درج کرلیا مزےد تفتےش کی جا رہی ہے ۔