مکرمی! عربی زبان فصاحت و بلاغت پر تو کوئی کلام نہیں جبھی تو ان کو ”اپنے سوا کچھ دکھائی نہ دیتا تھا“ اور وہ دوسروں کیلئے عجمی کا لفظ استعمال کرتے تھے عربی زبان کو شاعری اور نثر دونوں میں ہی مقام اور مرتبہ حال رہا۔ قبل از اسلام (زمانہ جاہلیت) میں بھی عربی شاعری ہر صنف (نظم، غزل، رزم، رثائ، حماسہ) میں خود کو منواتی رہی۔ سبع معلقات بھی اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ شاعری (اصل متن) کا ترجمہ جس زبان میں بھی کیا جائے وہ اپنی اصلی لذت سے قاری کو محظوظ کرتا ہے زیر تبصرہ کتاب بھی ایسی ہی خوبیوں پر مشتمل ہے۔ عربی زبان و ادب کے سکالر گورنمنٹ کالج گلربرگ کے وزٹنگ پروفیسر محمد احمد نے (عربی زبان آشنا، ادب شناسا، استاد عرب وعجم) پروفیسر ڈاکٹر خالق داد ملک چیئرمین شعبہ عربی پنجاب یونیورسٹی کی (بالواسطہ) رہنمائی میں 1897ءسے 2017ءتک چند معروف عرب شعراءکے اشعار کا صرف اردو میں ترجمہ شائع کیا۔ جن میں حافظ ابراہیم مصری، خلیل مردم بک، ابوالقاسم الشابی، خلیل جبران، احمد شوقی، امیر عبداللہ فیصل، ایلیا، علی ہاشم رشید، محمود شامی البارودی کی شاعری سے انتخاب کیا گیا ہے۔ 96 صفحات پر مشتمل کتاب عربی زبان و ادب کے شیدا آزاد بک ڈپو (042-37120106) کے زیر اہتمام اردو بازار لاہور سے شائع کی گئی ہے۔ قیمت 150 روپے ہے۔
(شاہ نواز تارڑ)
بک شیلف ”جدید عربی شاعری کے رجحانات“
Jul 16, 2018