لاہور/ اسلام آباد ( کامرس رپورٹر‘این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مختلف ریفرنسز کا سامنا کرنے والے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے لاہور میں 96 ایچ کے بعد 2 مزید پراپرٹیوں اور گاڑیوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ملکہ کوہسار مری میں بھی شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کی جائیدادوں کو بھی منجمد کیا جائے گا، اسلام آباد میں بھی موجود ایک جائیداد کو منجمد کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیدادیں منجمد کرنے کے بعد ان کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے عدالت سے اجازت لی جائے گی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف زیر استعمال لگڑری گاڑیوں کو بھی منجمد کرکے تحویل میں لینے کی درخواست عدالت سے کی جائے گی۔ دریں اثناء دریں اثناء فیڈرل بورڈ آف ریو نیو نے مریم نواز اور نصرت شہباز پر ٹیکس عائد کر کے نوٹسز جاری کردیئے، ذرائع کے مطابق مریم نواز پر مجموعی طور پر 12 لاکھ 57 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا گیا۔ 6 لاکھ 57 ہزارروپے انکم سپورٹ لیوی اور 6 لاکھ روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا گیا ہے۔ مریم نواز کے سال 2013 کے منقولہ اثاثہ جات 13 کروڑ 14 لاکھ روپے پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا ، انکم سپورٹ لیوی سال 2013 کی مد میں 6 لاکھ 57 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق نصرت شہباز پر ایک لاکھ 72 ہزار 659 روپے ٹیکس عائد کیاگیا ہے۔ نصرت شہباز کو 90 ہزار 210 روپے انکم سپورٹ لیوی ، 82 ہزار 449 روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا گیا ہے۔ نصرت شہباز کے سال 2013 کے منقولہ اثاثہ جات ایک کروڑ 90 لاکھ 42 ہزار روپے پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔ ذرائع ایف بی آر نے مریم نواز او ر نصرت شہباز کو ٹیکس ادائیگی کے لئے 23 جولائی تک مہلت دے دی۔ مقررہ وقت پر ٹیکس ادا نہ کرنے کی صورت میں اکائونٹس منجمد کر کے ریکوری کی جائے گی۔