جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو‘ سپریم کورٹ آج آئینی درخواستوں پر سماعت کریگی

اسلام آباد، لاہور (شاہد رائو ‘نیشن رپورٹ‘خصوصی رپورٹر، اپنے نامہ نگار سے) سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی انکوائری کیلئے دائر تین درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کرے گا۔ پیر کے روزمزیددودرخواستیں بھی سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہیں۔ پہلی متفرق درخواست اشتیاق احمد مرزا کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ جس کے ساتھ ویڈیو اسکینڈل بارے اخباری تراشے جمع کراتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی عدلیہ کو معاملہ کا نوٹس لینے کا کہاگیا ہے اور استدعا کی گئی ہے کہ ویڈیو اسکینڈل سے ملک کی عدلیہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس لئے اس معاملہ کی انکوائری ضروری ہے۔ دوسری درخواست سہیل اختر نامی شہری نے دائر کی ہے ، جس میں وفاق ، نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، جج ارشد ملک اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے اورسپریم کورٹ ویڈیو سکینڈل کی انکوائری کرائے۔ تیسری درخواست طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وڈیو سکینڈل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعاکی گئی ہے اورکہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کو ارشد ملک کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے اور جج ارشد ملک کیخلاف مس کنڈکٹ پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، درخواست میں حکومت، جج ارشد ملک ، مریم نواز اورناصر بٹ کو فریق بنایا گیا۔ سماعت کے موقع پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے اس ضمن میں ترجمان سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمرہ عدالت نمبر ایک میں داخلہ خصوصی پاسز کے ذریعے ہوگا تاہم، وکلا اور سپریم کورٹ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو پاس کی شرط سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ نیشن رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست گزار کو مزید دلائل دینے کی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن