صدارتی خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد منظور، شہزاد وسیم کی دھواں دھار تقریر

بدھ کو سینیٹ کی ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں رواں اجلاس 27 جولائی2020ء تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کہ رہے گا اجلاس کی کارروائی ایک روز کے وقفہ سے جاری رہے گی۔ سینیٹ کی ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ جس میں سینیٹ کے رواں اجلاس کے ایجنڈا اور قانون سازی سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔ بدھ کو سینیٹ کا اجلاس تین گھنٹے سے زائد جاری رہا اگرچہ سینیٹ کا اجلاس سینیٹ مقررہ وقت پر شروع ہوا تاہم ایوان میں حاضری مایوس کن تھی جب اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں 12ارکان موجود تھے جب اجلاس برخواست ہوا تو اس وقت ایوان میں 20ارکان موجود تھے قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم تین گھنٹے جب کہ قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفر الحق دو گھنٹے تک موجود رہے کسی رکن کو رم کی نشاندہی نہیں کی کم و بیش تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز ایوان میں موجود رہے بالآخر سینیٹ نے نیا پارلیمانی سال شروع ہونے سے قبل صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر بحث مکمل کر لیایوان بالا نے 12 ستمبر 2019ء کو پارلیمان سے خطاب کرنے پر صدر پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کی تحریک متفقہ طور پر منظور کر لی۔ پارلیمانی روایت کے مطابق صدر مملکت کے خطاب پر دونوں ایوانوں بحث کرائی جاتی ہے لیکن یہ بات خاص طور پر نوٹ کی گئی صدر کے خطاب پر حکومت کی جانب سے بحث میں دلچسپی نہیں لی جا تی لیکن اب کی بار ایوان بالا میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے صدر کے خطاب پر بحث کو سمیٹا ڈاکٹر وسیم شہزاد کو قائد ایوان کی حیثیت سے اپنے جو ہر خطاب دکھانے کا پہلا موقع ملا انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی پالیسیوں کا بھرپور انداز میں دفاع کیا۔

ای پیپر دی نیشن