سعودی عرب نے قہوہ خانوں میں‌ شیشہ پینے کی پابندی اٹھالی

 سعودی حکومت نے قہوہ خانوں اور ریسٹورانٹس میں شیشہ پینے کی اجازت دے دی، تاہم یہ اجازت ایک شیشہ ایک ہی گاہک کے استعمال کرنے سے مشروط ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خلیجی ریاست سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد شیشہ اور حقہ پیش کرنے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اب کرونا وائرس کے امور کے نگراں اداروں نے مذکورہ پابندی اٹھا لی ہے۔سعودی عرب کرونا وائرس امور کی نگراں کمیٹی نے قہوہ خانوں اور ریسٹورانٹس کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ ایک دن میں ایک شیشہ ایک ہی گاہک استعمال کرے گا اور اس کی عمر 18 سے 65 برس ہونی چاہیے۔ہدایات کے مطابق ٹبیلوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہے اور شیشہ کے استعمال کے بعد اسے اندر اور باہر گرم پانی سے صاف کیا جائے گا اور باہر سے اسے سینیٹائز بھی کیا جائے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکام نے اجازت نامے میں یہ شرط بھی عائد کی ہے کہ گاہک کو اپنا پائپ ساتھ لانے کی ترغیب دی جائے اور کوشش کی جائے کہ اگر قہوہ خانہ یا ریسٹورانٹس پائپ فراہم کریں تو ایسے پائپ کا استعمال کریں جو استعمال کے بعد تلف کردئیے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن