حکومت مسئلہ کشمیر پر سیاسی قیادت کو اکٹھا نہ کر سکی‘ نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے: سراج الحق

Jul 16, 2020

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنانے کا مطالبہ کردیا۔ صدر سے تیل کی قیمتوں میںغیر معمولی اضافے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تیل پانی کی طرح بہہ رہا ہے جبکہ پاکستان میں اس کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں۔ بلوچستان رو رہا ہے، جنوبی پنجاب کی پسماندگی برقرار ہے، قبائلی اضلاع کے حالات خراب ہورہے ہیں، اندرون سندھ مسائل بڑھ رہے ہیں، کراچی میں پانی ہے نہ ٹرانسپورٹ، پہلی حکومت دیکھی ہے جس کے وزراء بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی بجائے احتجاج اوردھرنوں میں بیٹھے ہیں، حکمران احتجاج کریں گے تو عوام مسائل کے حل کیلئے کہاں جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن ا ور اب تحریک انصاف کے ادوار میں دیکھا اور سنا ہے کہ صدر جو تقریر کرتا ہے لگتا ہے ایک ہی آدمی نے ان سارے صدور کی تقریر لکھی تھی، مسائل بڑھتے گئے، قومی ایشوز کو زیر بحث نہیں لایا جاتا۔ ہر صدر نے حکومت کی تعریف ان کے اقدامات کو تحفظ فراہم کیا جبکہ صدر کو حکومتی وعدوں پر بات کرنی چاہیے تھی۔ موجودہ حکومت میں کشمیر نامی ریاست کا نام نقشہ پر ختم ہوکر رہ گیا۔ کب تک مقبوضہ کشمیر میںخون بہے گا۔ اس حکومت سے اتنا نہیں ہوسکا کہ ساری سیاسی قیادت کو اکٹھا کرلیتی۔ مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کے نام پر عالمی ایجنسیوں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو زمینیں دی جارہی ہیں۔ صدر اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کی جائے، کشمیر تو گم ہوکر رہ گیا ہے، 22ماہ میں سیاسی مشاورت کی بھی توفیق نہیں ملی۔ 72 سالوں میں اس سے زیادہ شرمندگی کے لمحات نہیں دیکھے۔ سٹیل مل کو تباہ کردیا گیا۔ 9ہزار لوگوں کو نکالا جارہا ہے۔ نجی تعلیمی اداروں کے 15 لاکھ اور مدارس کے ڈھائی لاکھ اساتذہ و مدرسین تنخواہوں سے محروم ہیں۔

مزیدخبریں