بیلجیئم: جرمنی سے پکڑے گئے ایرانی سفارت کار پربم حملے کی سازش کے الزام میں مقدمہ چلے گا

بیلجیئم کی ایک عدالت نے ویانا میں متعیّن سابق ایرانی سفارت کار سمیت چار مشتبہ افراد کے خلاف ایک ریلی پر بم حملے کی سازش کے الزام میں مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔ان چاروں مشتبہ ملزموں نے پیرس میں ایرانی حزب اختلاف کی ایک ریلی میں بم دھماکے کی سازش کی تھی۔بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے ترجمان ایرک وان ڈیر سیپٹ نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ان چاروں افراد پر دہشت گردی کے ذریعے قتل کی کوشش اور ایک دہشت گرد تنظیم کی کارروائیوں میں حصہ لینے کے الزام میں فرد جرم عاید کی گئی ہے۔واضح رہے کہ جولائی 2018ء میں بیلجیئم کے انسداد دہشت گردی پراسیکیوٹروں نے 30 جون کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواح میں ایرانی حزبِ اختلاف کے جلا وطن گروپ قومی کونسل برائے مزاحمتِ ایران ( این سی آر آئی)کے ایک اجلاس پر بم حملے کی سازش کو ناکام بنانے کا اعلان کیا تھا۔اسی دن برسلز کے علاقے میں ایرانی نژاد ایک بیلجیئن جوڑے کو گاڑی پر جاتے ہوئے سکیورٹی فورسز نے پکڑ لیا تھا۔ان کے قبضے سے آدھا کلو خام دھماکا خیز مواد ٹی اے ٹی پی اور ایک ڈیٹونیٹر پکڑا گیا تھا۔اس کے بعد تفتیش کاروں نے دو اور مشتبہ افراد کی شناخت کی تھی۔ان میں ویانا میں متعیّن ایرانی سفارت کار اسداللہ اسدی کو جرمنی میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان صاحب کو اکتوبر 2018ء میں جرمنی نے بیلجیئم کے حوالے کردیا تھا۔ایرانی حزب اختلاف کی خاتون ترجمان نے اسدی پر ریلی پر بم حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عایدکیا تھا۔تاہم فرانس نے ایرانی انٹیلی جنس پر یہ الزام عاید کیا تھا کہ اس سازش کے پیچھے اس کا ہاتھ کارفرما ہے۔ایرانی سفارت کار سمیت مشتبہ ایرانی ملزموں کے خلاف بیلجیئم کے ساحلی شہر انٹورپ میں مقدمے کی سماعت کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن