لاہور16 جولائی(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 23جولائی تک توسیع کردی۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عابد مسعود نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی. جمعرات کو عدالتی سماعت کے موقع پر شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے۔ کمرہ عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناءاللہ ،شائستہ پرویز ملک اور عطا تارڑ سمیت دیگر موجود تھے۔شہباز شریف کے وکلا ءکی عدم دستیابی کی وجہ سے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر کارروائی نہ ہوسکی. ایڈووکیٹ امجد پرویز کے جونئیر وکیل نے عدالت سے کیس التوا میں رکھنے کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ وکلاء اسلام آباد میں مصروف ہیں. دوران سماعت نیب پراسکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ چیف جسٹس پاکستان نے زیر التوا نیب کیسز جلد نہ نمٹانے پر از خود نوٹس لے رکھا ہے. شہباز شریف نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ میں ڈاکٹرز کے مشورے کے خلاف آج عدالت پیش ہوا ہوں مختلف فورمز پر میری بیماری کو سیاسی رنگ دیا گیا. عدالت نے شہباز شریف سے مکالمہ کیا کہ عدالت کے آخری حکم کے مطابق آپکو حاضری سے استثنٰی دیا گیا ہے. شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے آخری پیشی میں تسلیم کیا ہے تفتیش مکمل ہوچکی ہے میں حلفا کہتا ہوں کہ نیب کے دفتر میں 7 لوگ تھے جنہوں نے تفتیش مکمل ہونے کا کہا نیب والے عدالت میں کچھ کہتے ہیں اور اپبے دفتر میں کچھ کہتے ہیں میری ضمانت کی درخواست پر اللہ یا اس عدالت نے فیصلہ کرنا ہے. عدالت نے شہباز شریف کی استدعا منظور کرلی اور شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 23 جولائی تک توسیع کردی.
لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 23جولائی تک توسیع کردی
Jul 16, 2020 | 22:59