پی اے سی کا آئندہ کوئی کیس نیب کو نہ بھیجنے پر اتفاق ،بھیجے کیسز پر رپورٹ طلب

اسلام آباد (نامہ نگار)پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے آئندہ کوئی کیس قومی احتساب بیورو (نیب)کو نہ بھیجنے پر اتفاق کرلیا جبکہ نیب کو اب تک بھیجے گئے کیسز پر ہونے والی پیشرفت کی رپورٹ طلب کرلی ہے،کمیٹی نے این ایل سی سے متعلق کچھ آڈٹ اعتراضات پر دوبارہ محکمانہ اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کردی،چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے ریمارکس دیئے کہ نیب کو کیسز ریفرنہیں کرنے چاہئیں،461ارب روپے کی ریکوری تو ہم نے کی ہے، پی اے سی کے سامنے نیب بھی جوابدہ ہے۔جمعرات کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا،اجلاس کے دوران پی اے سی کی جانب سے نیب کو بھیجے گئے کیسز کا معاملہ بھی زیر بحث آیا،چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ نیب کو کیسز ریفر نہیں کرنے چاہئیں، انہوں نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ آج تک جو کیسز آپ کو بھیجے ہیں کسی دن ان پر پیشرفت کی رپورٹ لائیں، جو نیب والے ریکوری کی بات کرتے ہیں،461بلین کی ریکوری تو ہم نے کی ہے،اس دن بھی میں نے کہا تھا کہ نیب کو کیس ہم نہ بھیجیں اپنے طور پر انکوائری کرائیں،رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سب سے زیادہ معتبر ادارہ ہے،رکن کمیٹی مشاہد حسین سید کہا کہ پی اے سی سپریم باڈی ہے ہم خود ایکشن لے سکتے ہیں ہم اپنے لیول پر فیصلہ کریں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی اے سی کے سامنے نیب بھی جوابدہ ہے، رکن کمیٹی  سردار ایاز صادق نے کہا کہ آج تک پتہ نہیں چلا کہ نیب نے کتنے سیاستدانوں اور کتنے بزنس مینوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی اور ریکوری کتنی ہے؟اور کتنوں نے پلی بارگین کیا ۔

ای پیپر دی نیشن