لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی 20 سیریز آج سے شروع ہوگی، قومی شاہینوں نے ناٹنگھم میں ڈیرے جما لئے۔ میچ رات ساڑھے دس بجے ہوگا۔۔قومی کرکٹرز نے گزشتہ روز بائولنگ ‘بیٹنگ ‘فیلڈنگ کی خوب پریکٹس کی ۔ کھلاڑیوں نے فزیکل فٹنس پر بھی زور دیا ۔ کوچز نے کھلاڑیوں کی خامیاں دور کرنے پر زوردیا ۔ قومی کرکٹر محمد حفیظ 18 سالہ کیرئیر میں نویں دورہ انگلینڈ کو یادگار بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔آل رائونڈر نے کہا کہ اوے ٹورز پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا کسی بھی ٹیم کے بہتر ٹیم کہلانے کا ثبوت ہوتا ہے، بلاشبہ جیت جیت ہوتی ہے چاہے وہ ہوم سیریز میں حاصل ہو مگر اوے ٹورز پر نمایاں کارکردگی کسی بھی ٹیم کی میگا ایونٹ کی تیاریوں میں بہت معاونت کرتی ہے۔ قومی ٹیم جنوبی افریقہ کی طرح انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کیخلاف بھی ٹی ٹونٹی میچز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریگی، یہ دونوں سیریز پاکستان کی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی تیاریوں میں اہم کردار ادا کریں گی۔ انگلینڈ میں فینز کی سپورٹ اور وائٹ بال کرکٹ کی کنڈیشنز انہیں ہمیشہ سے بہت پسند ہیں اور وہ 2003 سے لے کر اب تک یہاں کرکٹ کھیلنے کابھرپور لطف اٹھارہے ہیں۔ انگلینڈ میں ہمیشہ ٹاپ آرڈر بیٹسمین کی حیثیت سے کرکٹ کھیلی، نئے گیند کو اچھا کھیلنا یہاں لمبی اننگز کھیلنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔ وہ اپنے کرکٹ کیرئیر کے آخری مراحل میں ہیں مگر ان کی خواہش ہے کہ وہ قومی ٹیم میں اپنی ایک میراث چھوڑ جائیں، کسی بھی سینئر کھلاڑی کی میدان میں انفرادی کارکردگی سے زیادہ اس کا اپنی ٹیم میں ویلیو ایڈ کرنا زیادہ اہم ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ جب وہ کرکٹ چھوڑیں تو پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک ایسا کلچر پڑوان چڑھ چکا ہو کہ جہاں سینئر اپنے جونیئرز کو پر سکون ماحول تیار کرکے دیں۔ گالف کھیلنا کسی بھی کرکٹر کی وائٹ بال کرکٹ میں بیٹ سوئنگ اور فالو تھرو بہتر کرتا ہے۔