تاشقند کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کی ملاقات

تاشقند: تاشقند کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کی ملاقات ہوئی ہے۔ افغان صدر اشرف غنی اور وزیراعظم عمران خان اکٹھے ہال میں داخل ہوئے جہاں دونوں رہنماؤں کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہوئی۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک افغان تعلقات اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی گئی جب کہ اس دوران افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی غورکیا گیا۔وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ پاکستان پر الزام لگائے جانے پر شدید مایوسی ہوئی۔


وزیر اعظم عمران کا کہنا تھا کہ انخلا سے پہلے طالبان کو مذاکرات کی دعوت دینی چاہیے تھی۔ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان روابط کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر الزامات سے دکھ ہوتا ہے۔ خطے میں امن اور سلامتی سب سے اہم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک سے خطے کے ممالک میں رابطے مزید بڑھیں گے۔ افغان مسئلہ اسلحے کے زور پر حل نہیں ہوسکتا، افغان شورش سے مزید مہاجرین کا پاکستان آنے کا خدشہ ہے۔پاکستان مزید افغان مہاجرین کی آمد کا متحمل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن ہماری ترجیح ہے، پاکستان افغانستان کے حالات سے براہ راست متاثر ہوتا ہے، افغان جنگ کے دوران 15 سال میں 70 ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
واضح رہے کہ تاشقند میں جاری کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان، اشرف غنی اور ازبکستان کے صدر شریک ہیں جب کہ 24 ممالک کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں، کانفرنس کا مقصد خطے کے ممالک میں رابطے بڑھانا اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن