حیدرآباد/کھڈرو/نواب شاہ( نامہ نگاران) اندرون سندھ طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ،دو گھنٹے ہونے والی مسلسل بارش نے شہر ڈبودیا میونسپل انتظامیہ نے ایمرجنسی لگاکر نکاسی آب کا کام شروع کردیا ،تفصیل کے مطابق نماز جمعہ کے بعد اچانک کالی گھٹائیں شہر پر امڈ آئیں اور تیز ہوا کے ساتھ طوفانی بارش شروع ہوگئی جو مسلسل دو گھنٹے جاری رہی ،جس کے نتیجے میں نوابشاہ کے علاقے مہاجر کالونی،ملک کالونی،مریم روڈ،حسینی روڈ ،تاج کالونی ،مہران کالونی،منوآباد،غلام رسول شاہ کالونی،بڈھل شاہ کالونی،ایسر پورہ،غریب آباد،کچہری روڈ،لیاقت مارکیٹ سمیت دیگر نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔کشمور سے نامہ نگار کے مطابق کشمور میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ہے۔ فلڈ بند ٹوٹنے سے چک پتیات سمیت درجنوں دیہات زیر آب آگئے ۔رود کوہی سیلاب سے درجنوں دیہات ، سینکڑوں مکانات اور ہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں پانی کی نذر ہوگئیں ۔پنگریوسمیت ضلع بدین کے مختلف علاقوں میں راجھستان سے آنے والا مون سون بارشوں کااسپیل داخل ہوگیا جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بارش ہوئی گرج چمک اورتیزہواکے ساتھ ہونے والی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے بارش کے باعث بجلی اورمواصلات کانظام متاثرہوگیااور پنگریوگرڈاسٹیشن سے بجلی کی سپلائی معطل ہونے سے چارسوسے زائددیہات اورپنگریوشہرتاریکی میں ڈوب گئے شدیدخشک سالی کے شکارضلع بدین کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش پرعوام میں خوشی کی لہردوڑگئی تاہم چنائی کردہ اورکھیتوں میں چنائی کے لیے تیارپھٹی کونقصان پہنچاہے جس کی وجہ سے پھٹی کے کاشتکاروں کومعاشی نقصان ہوا ہے بارش کے باعث پنگریوکے مختلف بازاروں اورمحلوں میں پانی جمع ہوگیا جبکہ سیوریج کانظام مکمل طورپرناکام ہوگیا۔ کھڈرو سے نامہ نگار کے مطابق طوفانی بارش نے کھڈرو اور قرب و جوار میں تباہی مچادی ہے کپاس کی فصل اور سبزی کی فصلوں کو سخت نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ، تیزبارش کے سبب لوگ بمشکل نمازِ جمعہ ادا کرسکے ، بارش کے پانی نے شہریوں نے گھروں تک محصور کردیا ، جبکہ طویل لوڈ شیڈنگ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے نکاسی آب کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی روڈ رستوں پر ندی نالوں کی طرح بہہ رہاہے ، جماعت اسلامی کے رہنما محمد طفیل ، ظہیرالدین جتوئی ، مشتاق احمد عادل ، عبدالغفور انصاری نے حکومت سندھ سمیت بلدیاتی اداروں کے متعلقہ ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں صفائی و ستھرائی کے نظام کو بہتر اور موثر بنایا جائے اور متعلقہ ذمہ داران کی خصوصی طور پر برسات کے دنوں میں برتی جانے والی سستی اور کوتاہیوں کا نوٹس لیا جائے۔ٹنڈوآدم سے نامہ نگار کے مطابق ٹنڈوآدم اور اسکے گرد و نواح میں بارش کے سبب پورا شہر اور خصوصانشیبی علاقے زیر آب آگئے محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے باوجود بلدیہ ٹنڈوآدم نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جس کی وجہ سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں حیدرآباد روڈ، کھنڈو روڈ ، لیاقت روڈ، جمن شاہ، لوہار گلی ، مالی پاڑہ، جوہرآباد، بنگلہ روڈ، لطیف گیٹ،احمدآباد، الہیار گوٹھ سمیت درجنوں علاقے برساتی اور گندے نالوں کے پانی میں ڈوبے رہے اور مالی پاڑے سمیت کئی علاقوں میں نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جبکہ گیس و بجلی کی فراہمی معطل رہنے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا اٹھانا پڑا۔ سکھر سے نامہ نگار کے مطابق سکھر ضلع کی تحصیل پنوعاقل کے علاقے سلطان پور کیقریب لٹھ مائینر میں اچانک شگاف پڑ گیا جو دیکھتے ہی دیکھتے 20 فٹ چوڑاہوگیاجس کے باعث قریبی سیکڑوں ایکڑ ایراضی زیرآب آگئی شگاف پڑنے کی اطلاع فوری طور پر محکمہ انہار کے حکام کو دی گئی لیکن اطلاع ملنے کے باوجود محکمہ انہار کا کوئی اہلکار جائے وقوعہ ہر نہیں پہنچا تاہم دیہاتی اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پر کرنے میں مصروف ہیں متاثرین دیہاتیوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔روہڑی سے نامہ نگار کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے بیشتر شہروں میں تیز ہوائوں کے ساتھ موسلادھار بارش کی پیش گوئی کے بعد جہاں ملک کے دیگر شہروں میں تیز ہوائوں کیساتھ موسلا دھا ر بارشیں ہو رہی ہے وہی سندھ بھر کی طرح روہڑی میں بھی سیاہ بادل امنڈ آئے ہیں گرمی کا درجہ حرارت کم ہو نے کی صورت میں روہڑی کے تفریحی پارکوں سمیت کھانے پینے کی دکانوں پر شہروں کا رش ٹوٹ پڑا جبکہ تیز ہوائوں کے بعد روہڑی کے مختلف علاقوں میں بجلی فراہمی معطل ہو گئی۔