حضرت عثمان بن عفان (رضی اللہ عنہ)

حضور اکرم ﷺ کے خلےفہ راشد حضرت عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ کی شخصےت اپنے وجود مےں ان گنت محاسن کی جامع ہے۔ آپ کا شمار ان خوش نصےب افراد مےں ہوتا ہے جو انبےائے کرام کے بعد بر گزےدہ ترےن ہےں ۔آپ کو ہر وہ اعزاز حاصل ہے جو اسلام مےں کسی بھی شخص کیلئے فضےلت وتقر ب کا باعث ہوسکتا ہے۔ آپ خلفاءراشد ےن مےں سے ہےں ،عشرہ مبشرہ مےں سے ہےں ۔ آپ کو اصحاب بدر مےں شمار کےا گےا۔ بےعت ِ رضوان کے انعقاد کا سبب ہی آپ ہےں ۔ نبی کرےم ﷺ کی دوشہزاےوں سے آپ کا نکاح ہوا اور آپ ذوالنورےن کہلائے۔ آپ کا اسم گرامی عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امےہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی ہے۔ عبد مناف پر آپ کا شجر ہ نسب حضور اکرم ﷺ سے مل جاتا ہے۔آپ کا قبےلہ بنو امےہ قرےش کا اےک معزز اور بڑا خاندان شمار ہوتا تھا۔ بنوہاشم کے سوا کوئی اور قبےلہ ان کی ہمسری کا دعویٰ نہےں کرتا تھا۔ قرےش کا مشہور عہدہ ’عقاب‘(ےعنی فوجی نشان)کی علمداری اسی خاندان کے پاس تھی۔ حضرت عثمان غنی عام الفےل کے چھٹے سال (ہجرت سے تقرےباً ۴۷ سال) قبل پےد ا ہوئے ۔بچپن ہی مےں پڑھنا لکھنا سےکھ لےاتھا۔ آپکا ذرےعہ معاش تجارت تھا ۔ آپکے والد عفان نے ترکے مےں بہت مال ودولت چھوڑا، آپ نے اپنی حکمت اور تدبر سے اپنے کا روبار کو بڑی ترقی دی۔ زمانہ جاہلےت مےں بھی اپنی امانت ،دےانت ، راست گوئی اور حسنِ معاملہ کی وجہ سے پہچانے جاتے ہےں۔دولت وثروت کی وجہ سے غنی کے نام سے مشہور تھے لےکن تمام اسباب ووسائل کا حامل ہونے کے باوجود سےر ت وکردار مےں انتہائی پاکےزگی تھی۔ زمانہ جاہلےت کی برائےوں مےں سے کوئی بھی آپکی ذات مےں نہےں پائی جاتی تھی۔ ےہاں تک کہ بتوں کی پرستش سے بھی ہمےشہ گرےزاں رہے۔ کردار کی پاکےزگی کےساتھ ساتھ اللہ رب العزت نے آپ کو نہاےت حسےن وجمےل صورت سے نوازاتھا۔ سفےد رنگت مےں سرخی جھلکتی تھی۔ رےش مبارک گھنی تھی جسے حناءسے رنگےن رکھتے تھے۔ چہر ے پر قدرے چےچک کے نشان تھے ۔ جو چھال مےں اضافے کا سبب بنتے تھے۔ مےانہ قد تھے، آپکی ہڈی چوڑی تھی، پنڈلےاں بھری بھری تھےں۔ ہاتھ لمبے لمبے تھے۔ جسم پر بال تھے۔ سر کے بال گھنگھرےالے تھے۔ دونوں شانوں مےں زےادہ فاصلہ تھا۔ دانت بڑے خوبصورت تھے۔ کنپٹی کے با ل بہت نےچے تک آئے ہوئے تھے۔ خود حضور اکرم ﷺ نے آپ کو حضرت ابر اہےم علےہ السلام سے مشابہ قرار دےا۔ حضرت عبد اللہ بن حزم کاقول ہے کہ مےںنے حضرت عثمان کے بعد کسی بھی مرداور عورت کو ان سے زےادہ خوبصورت نہےں دےکھا۔ اپنی سلےم الفطرتی کی وجہ سے آپکی مجالست بھی اپنے ہی جےسے لوگوں مےں سے تھی حضرت ابوبکر صدےق ؓ سے آپکے بہت گہرے مراسم تھے اور ےہی اعتباروتعلق آپکے قبول اسلام کا باعث بنا۔ 

ای پیپر دی نیشن