اسلام آباد(آئی این پی )تین چینی کمپنیوں کا کنسورشیم گوادر میں3.5ارب ڈالر کی لاگت سے میٹل اور پیپر ری پروسیسنگ پارک قائم کرے گا،چینی فرموں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کے لیے نیک شگون ہے، نورینکو چائنا نارتھ انڈسٹریز کارپوریشن پاکستان میں قابل تجدید توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریگی،چینی کمپنی نے ٹیکسٹائل کارخانے کے قیام کے لیے لاہور قصور روڈ پر 100 ایکڑ اراضی حاصل کر لی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین کی سرکار کمپنی نورنکوکے ایک وفد نے اپنے دورے میں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ وزارت تجارت کے ایک اہلکار نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چین کی دیو ہیکل کمپنی نورینکو چائنا نارتھ انڈسٹریز کارپوریشن پاکستان میں قابل تجدید توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے جوشمسی اور ہوا سے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں خاصی دلچسپی رکھتی ہے۔یہ منصوبے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ چین کی ایک معروف ٹیکسٹائل کمپنی نے ٹیکسٹائل کارخانے کے قیام کے لیے لاہور قصور روڈ پر 100 ایکڑ اراضی حاصل کی ہے۔ اہلکار نے کہا کہ یہ پروجیکٹ 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہے اور اس سے 20 ہزارملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کا تخمینہ ہے۔ اسی طرح فروری میں تین چینی کمپنیوں کے کنسورشیم نے گوادر میں میٹل اور پیپر ری پروسیسنگ پارک قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اہلکار نے کہا کہ اس چینی منصوبے میں تقریبا 3.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور کنسورشیم دو سے تین سال کے عرصے میں پارک قائم کرنا چاہتا ہے۔ ممتاز ماہر معاشیات ڈاکٹر ظفر محمود نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چینی پبلک اور پرائیویٹ کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی بڑھتی ہوئی دلچسپی پاکستان کی صنعت اور مجموعی معیشت کو ترقی دینے کے لیے خوش آئند ہے۔
پروسیسنگ پارک