اسلام آباد(نا مہ نگار)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی مشترکہ مذہبی اور ثقافتی روایات کے تاریخی رشتوں میں بندھے ہوے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے جمہوریت کی مضبوطی اور علاقائی استحکام کے باہمی اہداف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جمہوریہ ترکی میں چھے سال پہلے 15 جولائی کی فوجی بغاوت کی ناکامی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے موقع پر کیا۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہمیں رجعت اور جبر کی تاریک قوتوں پر ترک جمہوریت کی یادگار فتح کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ شاندار دن تھا جب پوری ترک قوم چٹان کی طرح اپنے منتخب اور مقبول ترین رہنما صدر رجب طیب اردگان کے شانہ بشانہ کھڑی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ دن تھا جب ترک عوام اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے چوکس کھڑے تھے اور گرینڈ ترک اسمبلی کے منتخب نمائندے بڑی بہادری سے ترکی میں جمہوریت کے محافظ بننے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ انہوں نے ترک قوم کو اس موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کا واقعہ پوری دنیا کے لیے ایک عظیم پیغام تھا کہ جمہوری نظام کو کوئی بھی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اگر اسے آزمایا جائے اور پھر عوام پر اعتماد کیا جائے۔دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ ترکی پاکستان کا لازوال دوست ہے اور پاکستان ہمیشہ اپنے ترک بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے۔ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تاریخی خوشگوار تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں سال ستمبر میں صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون میں ایک اور سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہماری دونوں ریاستوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔ انہوں نے آذربائیجان، پاکستان اور ترکی کے سہ فریقی پارلیمانی فورم میں شرکت کے لیے ترکی کی گرینڈ اسمبلی کے اسپیکر مصطفی سینٹوپ کی دعوت پر وہ آئندہ ہفتے دورہ کریں گے۔ اس موقع پر جمہوریہ ترکی کے سفیر مہمت پیکاسی، اراکین پارلیمنٹ اور مختلف ممالک کے سفارتی نمائندے بھی تقریب میں شریک تھے۔
پرویز اشرف