لاہور (نوائے وقت رپورٹ) لاہور اور دیگر بڑے شہروں کو محفوظ بنانے کیلئے لگائے گئے سیف سٹی اتھارٹی کے آدھے کیمرے خراب پڑے ہیں۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ای چالان بھی نہیں بھیجے جا رہے۔ ایم ڈی سیف سٹی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ متعلقہ کمپنی کی مشینیں اور انجینیئر لاہور پہنچ چکے ہیں۔ لاہور، راولپنڈی، گوجرانولہ اور فیصل آباد میں نئے سکیورٹی کیمروں کی تنصیب پر 14ارب روپے خرچ ہوں گے۔ لاہور کو محفوظ بنانے کیلئے نصب تقریباً نصف کیمرے خراب ہیں۔ پچھلے چار سال کے دوران تین وزرائے اعلیٰ اور 6 انسپکٹر جنرل پولیس تبدیل ہونے کے باعث کمپنی سے معاملات طے پانے میں تاخیر ہوتی رہی اور کیمروں کی دیکھ بھال نہ ہوسکی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے دلچسپی لینے پر ایم ڈی سیف سٹی کامران خان نے معاملہ حل کر لیا۔ کیمروں اور سسٹم کی بہتری کیلئے کمپنی کے انجینیئر اور مشینیں پہنچ گئی ہیں۔ ٹریفک منیجمنٹ کے کیمروں کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔ ٹریفک کے ای چالان اسی لیے بند ہیں۔
لاہور سمیت کئی بڑے شہروں میں سیف سٹی اتھارٹی کے نصف کیمرے خراب
Jul 16, 2023