بیجنگ(شِنہوا)چین کے ایک دفاعی ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس فرسودہ منطق سے اتفاق نہیں کرتا ہے کہ ایک ابھرتا ہوا ملک لامحالہ بالادستی کا خواہاں ہوگا اور نہ ہی وہ بالادستی کے حصول کے پرانے راستے پر گامزن ہو گا۔وزارت قومی دفاع کے ترجمان تان کیفی نے ان خیالات کا اظہار ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملی کے حالیہ بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، ملی نے کہا کہ چین اگلی دہائی میں ایشیا میں علاقائی بالادستی کا خواہاں ہے، مارک ملی نے امریکی فوج پر زور دیا کہ وہ اپنی فیصلہ کن برتری برقرار رکھے اور جنگ کو روکنے کے لیے تیاری کرے۔ تان نے کہا کہ امریکہ وقتا فوقتا، عالمی امن اور ترقی کے رجحان کو سمجھنے میں ناکامی اور اپنے فائدے کے لیے دوسروں کو نقصان پہنچانے کی ذہنیت ترک کرنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے غلط بیانات دیتا ہے۔ چینی دفاعی ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی نام نہاد "فیصلہ کن برتری " کا حصول محض اپنی بالاترپوزیشن کو برقرار رکھنے، تسلط پسندانہ رویہ اختیار کرنے اور اپنے مفادات کو ترجیح دینے کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔