لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے کے پیشِ نظر مختلف شہروں سے 3 مزید انسانی اسمگلرز کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے افسران نے دعویٰ کیا کہ ملزمان کے موبائل فونز سے سرحد پار کرانے کی ویڈیوز ملیں جبکہ مبینہ انسانی اسمگلرز کی گرفتاری ملک وال اور منڈی بہاؤ الدین کے علاقوں سے ہوئی۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ملزمان عمر حیات، مبشر نذیر اور ارشد اللہ سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ اسمگل کرتے تھے جس کیلئے ملزمان نے بھارم رقم وصول کی تھی۔
قبل ازیں ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں نے یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی تیز کردی۔ یونان کے قریب 750 تارکینِ وطن کو لے کر جانے والی کشتی 14 جون کو ڈوب گئی تھی۔کشتی میں پاکستانی شہریوں کے علاوہ مصر، شام اور دیگر ممالک کے تارکینِ وطن بھی سوار تھے۔ بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کشتی پر سوار پاکستانیوں کی تعداد 400 تھی جن میں سے 12 کو ہی زندہ بچایا جاسکا۔واقعے کے بعد بعض دلخراش حقائق سامنے آئے۔ بچ جانے والے پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ کشتی ڈوبنے سے قبل ہی بھوک کے باعث اموات کا سلسلہ شروع ہوچکا تھا۔ اسمگلرز کشتی پر سوار تارکینِ وطن سے غیر انسانی سلوک کر رہے تھے۔