ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، چیئرمین پی سی بی نے کو چزکو فری ہینڈ دید یا

Jul 16, 2024

 لاہور(سپورٹس رپورٹر) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے قومی کرکٹ اور ٹیم کی کارکردگی کی بہتری کیلئے بڑے فیصلے کرلیے۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہونیوالے اجلاس کی تفصیلات کے مطابق محسن نقوی کا کہناہے کہ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کیاگیا ہے۔ ان کیساتھ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمدیوسف، اسد شفیق اور ٹیم کپتان بھی ہوں گے۔ ہر کھلاڑی کا ہر 3 ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ لازمی ہو گا۔ کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ لازمی کھیلنا ہوگی۔ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے طریقہ کار کو سلیکشن کمیٹی طے کرے گی۔ نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنیوالے کھلاڑی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہو گی۔ ٹیم کے اندر یونٹی اور اتفاق نظر آنا چاہیے۔ گروپنگ کرنیوالے کھلاڑیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ گروپنگ پر مینجمنٹ کو سخت ایکشن لینا چاہیے۔ محسن نقوی نے کہا ڈسپلن کی پابندی نہ کرنیوالے کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ نہیں ہو گی۔ ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کسی بھی کھلاڑی کے بارے میں میری سفارش بھی نہ مانی جائے۔ بورڈ سربراہ نے فی الحال سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم کم نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کی مدت ایک سال ہوگی۔ سینٹرل کنٹریکٹ کیلئے کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فٹنس کا ہر برس جائزہ لیا جائے گا۔ سینٹرل کنٹریکٹ کی مختلف کیٹگریز میں کھلاڑیوں کی شمولیت وضع کردہ طریقہ کارکے تحت ہو گی۔ لیگز کھیلنے کیلئے این او سیز کے اجراء کا ٹیکنیکل طریقہ کار طے کیا جائے گا۔طریقہ کار پر پورا اترنیوالے کھلاڑیوں کو این او سیز کا اجراء کیا جائے گا۔فٹنس اور پرفارمنس کے معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔معیار پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی مکمل بااختیار ہیں۔ ان پر پورا اعتماد ہے، دونوں کو فری ہینڈ دیا ہے۔ دونوں بہترین نتائج دینگے۔ ہائی پرفارمنس سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور کوچز کی ٹریننگ کا معیار بڑھانے کا پلان طلب کیاہے۔ اسلام آباد اور پشاور میں بھی ہائی پرفارمنس سنٹرز بنائے جائیں گے۔ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی اس ضمن میں حتمی رپورٹ پیش کرینگے۔ شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کیلئے الگ کوچز رکھنے اور تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کرانے کا مکمل پروگرام بنایا جائے۔ ڈومیسٹک کنٹریکٹ کا جائزہ لینے کیلیء محمد یوسف، اسد شفیق، عثمان واہلہ اور ندیم خان کو ذمہ داری دیدی گئی۔

مزیدخبریں