لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان ٹیکس بار اور لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے وفد نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم سے ملاقات کر کے لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بننے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وفد نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بارز کے دورے کے دعوت بھی جو انہوں نے قبول کر لی۔ ملاقات کرنے والوں میں پاکستان ٹیکس بار کے پیٹرن رانا منیر حسین، لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق، پاکستان ٹیکس بار کے سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری، لاہور ٹیکس بار کے جنرل سیکرٹری میاں محمد زاہد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم سے گفتگو کرتے ہوئے وفد نے آگاہ کیا کہ فنانس ایکٹ 2024کی بہت سی ترامیم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج ہوں گی۔ اپیل نظام میں تبدیلیوں سے سینکڑوں کیس ٹربیونلز کی بجائے براہ راست ہائیکورٹ میں آئیں گے جس میں فیکٹ فائنڈنگ اور قانون کی تشریح بھی ہائیکورٹ کو کرنا ہوگی جس سے لاہور ہائیکورٹ پر کیسز کا دبائو بڑھے گا۔ ایف بی آر کے اختیارات میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا پڑے گا۔ ایس آر او 350کے کیسوں میں ابھی سے ٹیکس پیئرز سراپا احتجاج ہیں، عدلیہ واحد ادارہ ہے جہاں سے ٹیکس پیئرز انصاف کی توقع کر رہے ہیں لیکن اب لاہور ہائی کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کے لیے 50ہزار روپے فیس اور لائبیلیٹی کا 30فیصد جمع کرانا ٹیکس پیئرز کے لیے پریشانی کا سبب بنے گا۔ موجودہ حالات کا ادراک ہے، ٹیکسز کے کیسز جلد نمٹانے کے لیے حکمت عملی طے کر رہے ہیں کیونکہ انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں چاہتے، لاہور ہائیکورٹ کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کیسز کو تیزی کے ساتھ حل کیا جائے گا، تمام فیصلے میرٹ اور قانون آئین کے مطابق کرکے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔