پابندی کے سوا راستہ نہیں تھا، فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے: طلال چودھری  

فیصل آباد؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رہنما مسلم لیگ ن طلال چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خود کو اپنے عسکری ونگ سے دور نہ کر سکی۔ پابندی کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔ پی ٹی آئی نے خود پابندی کے حالات پیدا کئے، آج بھی جن لوگوں کو ضمانتیں ملتی ہیں پی ٹی آئی ہیرو بنا کر پیش کرتی ہے۔ پی ٹی آئی ریاست مخالف نظریے پر کاربند ہے، ہمیں خود اس اقدام پر مجبور کیا ہمیں پتا تھا کہ پابندی کے فیصلے پر بہت تنقید ہو گی۔ حکومت ریفرنس بھیج رہی ہے فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے، جب نظام انصاف پاکستان کو انصاف دینے میں ناکام رہا تو حکومت یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی۔ پاکستان میں سیاست وہی کر سکتا ہے جس کا عسکری  ونگ نہ ہو۔ پی ٹی آئی حکومت نے بھی ایک جماعت کے خلاف ریفرنس بھیجا تھا، پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ جائے گا اور تمام ثبوت شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر دانیال چودھری نے کہا کہ ایک مخصوص جماعت کو وہ ریلیف دیا گیا جو مانگا ہی نہیں گیا، کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ بلیک میلنگ سے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ نظرثانی اپیل دائرکریں گے۔کبھی انہوں نے سائفر لہرایا اور کبھی لابنگ فرمز کی خدمات حاصل کیں، ملک کو گالیاں دی گئیں اور جلاؤ، گھیراؤ کیا گیا، ان لوگوں نے اپنے ہی ملک کے اداروں پر حملے کئے جس کی مثال 9 مئی ہے۔ کبھی جلاؤ گھیراؤ اور کبھی پاکستان کو بند کرنے کی باتیں کی گئیں۔ ملک میں نفرت کے بیج بوئے گئے، آج ہم کہتے ہیں نومور، جب ہم آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہے تھے تو یہ پاکستان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے، پی ٹی آئی نے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو فروغ دیا، تمام پارٹیوں کو آن بورڈ لیکر اہم فیصلے کریں گے۔ نان سٹیٹ ایکٹرز کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ حکومت کسی صورت بلیک میل نہیں ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن