مخصوص نشستوں کے فیصلے سے کنفیوژن بڑھی‘ 29 دن منڈی لگے گی: رانا ثناء

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ جب راستہ تصادم ہے تو پھر سب بے معنی ہے اور ایسے میں وہ پورا زور لگائیں گے اور ہم بھی اپنا پورا زور لگائیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے کنفیوژن مزید بڑھ گئی ہے۔ آئین میں اس حوالے سے پہلے ہی طریقہ طے ہے۔ آزاد اراکین نے سنی اتحاد کونسل کے حلف نامے دیئے تھے‘ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل گئی پی ٹی آئی نہیں مگر سیٹیں پی ٹی آئی کو ملیں۔ اب اگلے 29 دن منڈی لگے گی اور اس سے ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ چلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم‘ الیکشن کمشن اور ججز سمیت سب نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔ فیصلہ کرنا ہے آئین پر چلنا ہے یا اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنی ہے۔ دونوں چیزیں ساتھ نہیں ہو سکتیں۔ مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے نیا پینڈورا باکس کھل گیا ہے، عدالتی فیصلے پر عزت و احترام پر بات تو ہو سکتی ہے اور اگر کسی جگہ پر لاڈلا پن نظر آئے گا تو اس پر بات ہو گی۔ ارکان کی منڈی لگ جائے گی، کچھ ارکان پر دباؤ آئے گا اور کچھ خود سے غائب ہو جائیں گے اور پیسے کمائیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے استعفے والی بات پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ٹیکس کے معاملے پر استعفے کی بات کی تھی اس حوالے سے بعض جگہوں سے دبائو ہے۔

ای پیپر دی نیشن