راولپنڈی ( جنرل رپو رٹر ) بسلسلہ شہادت شہزادہ علی اصغر کی نسبت سے ڈھوک رتہ گلی نمبر37 شیخ عنایت حسین مرحوم کی رہائشگاہ پر 44ویںسالانہ مجلس عزا برائے مستورات عقیل رضا،شوزب عباس،علی رضا کے زیر اہتمام منعقد ہوئی خواتین کی مجلس عزا سے زاکرہ مہناز،زاکرہ طاہرہ نے کمسن شہید کربلا شہزادہ علی اصغر کی شہادت بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین اپنے6ماہ کے معصوم شہزادے علی اصغر اکو اٹھائے ہوئے دشمن کے سامنے آئے اور فرمایا اس معصوم کو پانی دے دو اس کی ماں کا دودھ بھی خشک ہوچکا ہیں یہ تین دن سے پیاسہ رو رہا ہیں لیکن یزیدی فوج نے پانی دینے کی بجائے شہزادہ علی اصغر پر حرملہ نے ایک ایسے تیر سے وار کیا جس کے تین سرے تھے اس تیر سے جانوروں کو نحر کیا جاتا تھا تیر اتنا بڑا اور بھاری تھا کہ علی اصغر کے گلے کو چیر تا ہو ا امام حسین کے بازو میں پیوست ہو گیا امام حسین نے علی اصغر کے خون کو اپنے چہرے پر ملا اور آسمان کی جانب منہ کر کے فرمایا اے میرے رب میری قربانی قبول فرما حضرت علی اصغر انقلاب حسینی کے ننھے مجاہد تھے مجلس عزا کے اختتام پر جھولا شہزادہ علی اصغر برآمد ہوا۔