بنوں چھاؤنی میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کے بعد دس دہشت گرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 8 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
منگل کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ حملے میں آٹھ فوجی اہلکار شہید ہوئے۔ آئی ایس پی آر نے مزید تباہی اور جانی نقصان کو روکنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی تیز رفتار کارروائی کا سراہاہے۔آئی ایس پی آر نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے فوج کے عزم کی عکاسی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کے ردعمل کو ایک بہادر کاوش قرار دیا۔ آئی ایس پی آر نے حافظ گل بہادر گروپ کی بھی نشاندہی کی، جو اس وقت افغانستان سے کام کر رہا ہے. حملے کے ذمہ دار کے طور پر ان کی اسی طرح کی کارروائیوں کی تاریخ کو نوٹ کرتے ہوئے۔ یہ گروپ افغانستان میں مقیم متعدد دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہے، جن کی حمایت کابل سے ہے۔پیر کے حملے کے بارے میں آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے بنوں چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں ناکام بنا دیا۔ اس کے بعد حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی کو بیرونی دیوار کے ساتھ اڑا دیا جس کے نتیجے میں آٹھ فوجیوں کی شہادت اور قریبی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی اور بعد ازاں کلیئرنس آپریشن کے دوران تمام دس دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ شہید ہونے والے فوجیوں میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ضل حسین، حوالدار شہزاد احمد، لانس نائیک سبز علی، سپاہی اشفاق حسین، سبحان مجید، امتیاز خان اور ارسلان اسلم شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف تمام ضروری اقدامات کریں گی۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ضلال، حسین، حوالدار شہزاد احمد، سپاہی اشفاق حسین خان، سپاہی سبحان مجید، سپاہی امتیاز خان، سپاہی ارسلان اسلم اورفرنٹیئر کانسٹیبلری کے لانس نائیک سبز علی شامل ہیں۔