عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت سے متعلق پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پاکستان کیلئے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی۔مثبت پیش گوئی کرتے ہوئے موڈیز نے خبردار کیا کہ مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ بڑھنے کا خدشہ ہے اورمشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کا مضبوظ انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیدا کرسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق نیا آئی ایم ایف پروگرام فنانسنگ کے معتبر ذرائع فراہم کرے گا. مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ بڑھنے کا خدشہ ہے۔زیادہ ٹیکسوں، توانائی کے نرخوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ اصلاحات پردباؤ ڈال سکتی ہے۔عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات تقریباً21 ارب ڈالرہیں، مالی سال2026-27 کیلئے تقریباً 23 ارب ڈالرکی مالی ضروریات درپیش ہیں۔پاکستان کے پاس 9.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائراس کی ضروریات سے کافی کم ہیں. پاکستان کی بیرونی پوزیشن اب بھی نازک ہے، بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے 3 سے 5 سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہوں گی۔موڈیز کے مطابق کمزور گورننس اور سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کوآگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثرکر سکتا ہے۔