آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈ یننس کی توسیع پر حکومت اور ایم کیو ایم میں تنازعہ

پیر کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں قومی بجٹ 2015-16پر بحث جاری رہی۔ قومی اسمبلی میں شہدائے آپریشن ضرب عضب کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔ سپیکر ایاز صادق کی جانب سے آپریشن ضرب عضب کے ایک سال مکمل ہونے پر اس میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر پاک افواج کو مبارکباد دی گئی ۔ سپیکر کی ہدایت پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے شہداء کیلئے دعا کرائی، قومی اسمبلی میں پاکستان آرمی ترمیمی آرڈیننس 2015 میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے ارکان اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے درمیان شدید جھڑپ ہو گئی ،ایوان میں ’’ شرم کرو شرم کرو ڈوب مرو ڈوب مرو ‘‘کے نعرے لگائے گئے۔آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈیننس میں 120دن کی توسیع کے لئے قرارداد پر ایم کیو ایم کے اراکان کے شدید احتجاج کے دوران وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ان کے احتجاج کے سیاسی محرکات ہیں ان کو دکھ ہے کہ ان کے کالے کرتوتوں پر گرفت ہو گی، ان کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔ رشید گوڈیل نے کہا کہ ا ٓرڈیننس میں توسیع کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ سیالکوٹ کے لوگ جانتے ہیں کون کل کیا تھا اور ا ٓج کیا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ آرڈیننس کیوں لایا گیا ہے؟ سپیکر نے رولنگ دی کہ بجٹ اجلاس میںحکومتی وزیر کوئی بزنس لا سکتا ہے کیونکہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔میاں رضا ربانی نے ڈی جی رینجرز سندھ کے کراچی میں جرائم سے متعلق انکشافات کے بارے میں بیان سے متعلق سینیٹر فرحت اللہ بابر کی تحریک التواء کو بحث کی اجازت نہیں دی۔ رضا ربانی نے ایوان کو بتایا کارروائی پی ٹی وی پر براہ راست دکھانے کے حوالے سے وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ اپوزیشن کو ٹی وی پر نہیں دکھایا جا رہا جس پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ سیکرٹری اطلاعات کو سینٹ کی طرف سے خط لکھا گیا ہے کہ ایک چینل کو مخصوص کرنے پر غور کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن