ریاست کے مخالفین اور دہشت گردوں کے نام غیر معینہ مدت کیلئے ای سی ایل میں رہیں گے نئی پالیسی تیار

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) نئی ای سی ایل پالیسی تیار کر لی گئی ہے۔ پالیسی وزارت قانون اور دیگر اداروں کی معاونت سے تیار کی گئی ہے۔ نئی ای سی ایل پالیسی کی حتمی منظوری وزیر داخلہ دیں گے۔ پالیسی کے تحت کسی بھی شخص کو صرف ایک ماہ کے لئے ای سی ایل پر ڈالا جا سکے گا۔ کسی کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے ثبوت دینا ہوں گے۔ کسی ادارے نے نام ای سی ایل کے لئے دیا تو ایک ماہ میں ثبوت دینا ہوں گے۔ نئی پالیسی کے تحت ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث اور دہشت گردی کے ملزموں کے نام غیرمعینہ مدت تک ای سی ایل میں رہیں گے۔ نئی پالیسی کے مطابق کسی بھی ملزم کا نام زیادہ سے زیادہ دو سال تک ای سی ایل میں شامل کیا جا سکے گا، ای سی ایل میں شامل ناموں کا ہر سال جائزہ لیا جائے گا اور متعلقہ محکمے و ادارے سے ملزم کے کیس کی نوعیت پوچھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے نئی ایگزٹ کنٹرول لسٹ پالیسی تیار کی ہے، مجوزہ پالیسی کے مطابق جو بھی محکمہ یا ادارہ کسی ملزم کا نام ای سی ایل میں شامل کرائے گا تو اسے وزارت داخلہ کو شواہد فراہم کرنا ہوں گے، اگر کسی ملزم کے خلاف فوری طور پر شواہد دستیاب نہیں ہوں گے تو اس کا نام عبوری طور پر ایک ماہ کیلئے ای سی ایل میں شامل کیا جائے گا، تاہم اس ایک ماہ کے اندر متعلقہ محکمے یا ادارے کو ملزم کے خلاف شواہد فراہم کرنا ہوں گے، شواہد کی عدم دستیابی پر نام ای سی ایل سے خارج کر دیا جائے گا، نئی پالیسی میں کسی بھی ملزم کا نام زیادہ سے زیادہ دو سال کیلئے ای سی ایل میں شامل کیا جا سکے گا تاہم ایک سال کے بعد ہر ملزم کے کیس پر نظرثانی کی جائے گی اور متعلقہ محکمے یا ادارے کو ملزم کے کیس کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی، اگر وزارت داخلہ مطمئن نہیں ہو گی تو نام ای سی ایل سے خارج کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی، انتہا پسندی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد اور عناصر کے نام غیر معینہ مدت کیلئے لسٹ میں شامل کئے جائیں گے، نئی ای سی ایل پالیسی وزیر داخلہ کی منظوری کے ساتھ ہی نافذالعمل ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...