آزاد کشمیر کا 68 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش، ترقیاتی اخراجات کیلئے ساڑھے 11 ارب مختص

مظفر آباد (آن لائن) آزاد جموں و کشمیر حکومت نے مالی سال 2015-16 کے لئے 68 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا جو کہ گزشتہ مالی سال کے بجٹ 65 ارب کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہ ہے ۔ ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار کی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے 11 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے 56 ارب 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آزاد کشمیر کے تمام سرکاری ملازمین کو وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ تاریخ اور شرائط کے تحت اضافہ ملے گا جبکہ مخدوش مالی حالات کے باوجود حکومت آزاد کشمیر کے ریٹائرڈ ملازمین کے لئے وفاقی حکومت کی طرز پر کمیوٹیشن بحال کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کی تاریخ کا پہلا بجٹ ہے جس میں 50 کروڑ روپے کی بیرونی امداد بھی شامل ہے انہوں نے کہاکہ سال 2015-16 کے لئے گزشتہ سال کے مقابلے میں ترقیاتی مد میں 9.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر نے بجٹ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہاکہ مالی سال 2015-16 کے لئے محکمہ زراعت و لائیو سٹاک کے لئے 26 کروڑ 20 لاکھ روپے، شہری دفاع کے لئے 5 کروڑ روپے، ترقیاتی ادارہ جات کے لئے 15 کروڑ روپے، تعلیم کے شعبے کے لئے ایک ارب 10 کروڑ 50 لاکھ روپے، ماحولیات کے لئے 5 کروڑ روپے، بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبہ جات کے لئے60 کروڑ روپے، جنگلات، فشریز اورجنگلی حیات کے لئے 40 کروڑ روپے، محکمہ صحت کے لئے 34 کروڑ روپے، صنعتوں اور معدنی وسائل کے لئے 17 کروڑ 90 لاکھ روپے، ٹرانسپورٹ کے شعبے کے لئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے، اطلاعات کے لئے ایک کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے 12 کروڑ 50 لاکھ روپے، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لئے 80 کروڑ روپے، فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ کے لئے 78 کروڑ روپے، بجلی کے منصوبہ جات کے لئے ایک ارب 31 کروڑ روپے، تحقیق و ترقی کے لئے 15 کروڑ روپے، بحالیات و آبادکاری کے لئے 11 کروڑ روپے، سماجی و بہبود و ترقی نسواں کے لئے 4 کروڑ روپے، سپورٹس، یوتھ اینڈ کلچر کے لئے 14 کروڑ روپے، مواصلات و تعمیرات کے لئے 4 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے، سیراء کے لئے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے، محکمہ سیاحت کے لئے 14 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ سال 2015-16 کے لئے ریاستی وسائل سے 16 ارب 56 کروڑ روپے سے زائد آمدن کی توقع ہے۔ جبکہ منگلا ڈیم کی رائلٹی سے 78 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر کونسل سے حکومت آزاد کشمیر کو 13 ارب ملنے کی توقع ہے جبکہ وفاقی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدن کا تخمینہ 16 ارب 75 کروڑ روپے ہے اس طرح جاریہ اخراجات کا تخمینہ 56 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے ۔ جبکہ ترقیاتی اخراجات 11 ارب 50 کروڑ روپے ہوں گے۔ وزیر خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ وزارت امور کشمیر کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں آزاد کشمیر میں جاریہ ترقیاتی سکیموں کے لئے ایک ارب 80 کروڑ روپے جبکہ مختلف وفاقی وزارتوں کے تحت وفاقی ترقیاتی پروگرام میں علیحدہ طور پر 32 ارب روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انتہائی اہم منصوبہ جات مظفر آباد، میرپور، منگلاایکسپریس وے، تائوبٹ مظفر آباد روڈ، واٹر سپلائی سکیم، چکسواری اور وویمن یونیورسٹی باغ جیسے اہم منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ میڈیکل کالجز میرپور اور مظفر آباد کے علاوہ کیرن اور لیسوا بائی پاس سڑکات وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے لئے جاری تعمیر نو و بحالی کے منصوبوں کے لئے 7 ارب روپے کی رقم بھی رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں وزیر اعظم گرین کیپ سکیم کے لئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چودھری عبدالمجید کی خصوصی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے عالمی بینک اور ایشائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے 8 ارب 50 کروڑ روپے کے منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کیا جائے گا۔ بجٹ میں 5 ہزار افراد کو خصوصی تربیت دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرپور کھڑی شریف کے مقام پر اسلامی یونیورسٹی، ملٹری کالج میرپور اور پونچھ میڈیکل کالج راولا کوٹ کے لئے بھی ضروری فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ سال 2015-16 کے دوران بھی آزاد کشمیر بھر میں 725 کلو میٹر سڑکوں کو پختہ کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...